بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے تحصیل بیلہ میں کوئٹہ سے کراچی آنے والی کوچ کھائی میں گرنے سے انتالیس مسافر جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ کھائی میں گرنے کے بعد مسافر کوچ میں آگ لگ گئی، جس پر قابو پانے میں دو گھنٹے لگ گئے، بعدازاں لاشیں نکالنے کا عمل شروع کر دیا گیا
اسسٹنٹ کمشنر بیلہ حمزہ انجم نے پینتالیس مسافروں کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا ہے
انہوں نے بتایا کوئٹہ سے کراچی آنے والی مسافر بس تیز رفتاری کے باعث بیلہ کے قریب موڑ کاٹتے ہوئے پل کے ستون سے ٹکرا کر کھائی میں جا گری، جس کے باعث اس میں آگ بھڑک اٹھی
اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق کوچ میں اڑتالیس افراد سوار تھے، جن میں سے ایک بچہ اور خاتون سمیت تین افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے، جبکہ انتالیس لاشیں نکالی جا چکی ہیں، مزید لاشیں نکالنے کا عمل جاری ہے
انہوں کے کہا ’زیادہ تر لاشیں جل جانے کے باعث ناقابل شناخت ہیں اور اُن کو ڈی این اے کرایا جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ حادثے کے بعد تین افراد کو ریسکیو کیا جا سکا اور بس میں آگ لگنے کے باعث دیگر افراد پھنس کر رہ گئے
حمزہ انجم نے کہا کہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کوچ میں سوار پینتالیس افراد جاں بحق ہو چکے ہیں
مقامی افراد اور ریسکیو اہلکاروں کے مطابق مسافر بس پُل کی حفاظتی دیوار کو توڑتے ہوئے نیچے گری جس کے باعث زیادہ ہلاکتیں ہوئیں
دوسری جانب بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے بیلہ میں کوچ کے المناک حادثے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’بہت سی قیمتی جانوں کے ضیاع پر صدمہ ہوا ہے۔‘
ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔