کمر توڑ مہنگائی کے اس موسم میں، جب روزانہ کی بنیاد پر ہر چیز کے دام آسمان کو چھونے کی دوڑ میں لگے ہوئے ہیں، گزشتہ دنوں پاسپورٹ فیس میں اضافے کی ایک فیک نیوز بھی اڑی، جس کے بعد ایک طرف جہاں ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر کے باہر لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں، تو وہیں نئے پاسپورٹ کے لیے درخواست دینے والوں کو مقررہ تاریخ گزر جانے کے بعد بھی پاسپورٹ نہیں مل پا رہے
حافظ آباد کے رہائشی رشید احمد کہتے ہیں ”میں نے 24 جنوری کو پاسپورٹ کی فیس جمع کروا کر درخواست دی تھی اور مجھے سفری دستاویز کی فراہمی کے لیے 6 فروری کی تاریخ دی گئی تھی تاہم ابھی تک مجھے پاسپورٹ نہیں مل سکا۔ مجھے عمرہ ادائیگی کے لیے جانا ہے مگر پاسپورٹ نہ ملنے کے باعث ٹکٹس نہیں خرید پا رہا اور قیمتیں ہر روز بڑھتی جا رہی ہیں“
ادہر اسلام آباد میں پاسپورٹ حکام کے مطابق ”اس وقت وفاقی دارالحکومت میں پرنٹنگ کے لیے چار لاکھ سے زائد پاسپورٹ آ چکے ہیں، تاہم مرکزی دفتر میں ایک دن میں صرف اٹھارہ ہزار پاسپورٹس پرنٹ کرنے کی سہولیت میسر ہے۔ روزانہ چالیس سے پینتالیس ہزار نئے پاسپورٹس چھپائی کے لیے آتے ہیں لیکن صلاحیت نہ ہونے کے باعث باقی پاسپورٹس شائع نہیں ہو پاتے اور کام کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے“
اسی صورتحال کے پیش نظر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے پاسپورٹ کی ڈیلیوری کی مدت میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جس کے مطابق پاسپورٹ کی فیسوں میں اضافے کی خبروں کے بعد تمام پاسپورٹ دفاتر پر غیر معمولی رش بڑھ گیا ہے، لہٰذا اس کو مد نظر رکھتے ہوئے پاسپورٹ ڈیلیوری کے دنوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے
نارمل پاسپورٹ 14 دن کے بجائے اب 21 دن میں ڈیلیور کیا جائے گا۔ ارجنٹ پاسپورٹ چار دن کے بجائے سات دن میں اور فاسٹ ٹریک پاسپورٹ چار دن میں ڈیلیور کیا جائے گا
واضح رہے کہ پاکستان میں بڑھتی مہنگائی کے پیشِ نظر گزشتہ کئی ہفتوں سے مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی فیس میں اضافے کے حوالے سے پھیلنے والی جھوٹی افواہوں کی وجہ سے کراچی اور اسلام آباد کے پاسپورٹ دفتروں میں شدید رش دیکھنے میں آ رہا ہے
ملک بھر سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی وڈیوز میں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ پاسپورٹ دفاتر کے باہر جمع ہیں اور دھکم پیل کی جا رہی ہے
یہ لوگ پاسپورٹ فیس بڑھنے کی ایک جعلی اطلاع کی وجہ سے پاسپورٹ بنوانے یا ری نیو کروانے کے لیے پہنچ رہے ہیں
عوامی سطح پر یہ فیک نیوز واٹس ایپ گروپس اور سینہ گزٹ کے ذریعے پھیل رہی ہے۔ اس سے قبل سوشل میڈیا پر پاسپورٹ فیس کی ایک دستاویز شیئر کی گئی تھی، جس میں کہا گیا کہ حکومت نے پاسپورٹ فیس میں اسی فیصد اضافہ کر دیا ہے
وزارت داخلہ کی جانب سے ایک تردیدی بیان بھی جاری کیا گیا جس میں ترجمان کا کہنا تھا ’سوشل میڈیا پر مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی فیس میں اضافے کے حوالے سے چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔ مشین ریڈایبل پاسپوٹ کی فیسوں میں کسی قسم کا کوئی اضافہ نہیں کیا گیا’
اس کے علاہ ترجمان نے مزید کہا کہ محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے حال ہی میں ای پاسپورٹ کی آرڈنری فیس مقرر کی تھی
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 36 اور 72 صفحات کے ای پاسپورٹس کے لیے فیسیں چند دن قبل مقرر کی تھیں۔ وفاقی حکومت کی منظوری سے ای پاسپورٹس کے اجرا کے لیے فیس شیڈول کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ وزارت داخلہ کے مطابق عام شہریوں کو ای پاسپورٹ موجودہ پاسپورٹ کی مدت کے اختتام پر جاری کیا جائے گا، ابتدائی طور پر ای پاسپورٹس کے اجرا کا آغاز صرف اسلام آباد سے کیا جائے گا
وزارات داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق 36 صفحات کے پانچ سالہ ای پاسپورٹ کے لیے نارمل فیس نو ہزار روپے، ارجنٹ فیس 15 ہزار روپے، 10 سالہ پاسپورٹ کے لیے نارمل فیس 13 ہزار 500 اور ارجنٹ کے لیے 22 ہزار 500 روپے مقرر کی گئی ہے
72 صفحات کے پانچ سالہ ای پاسپورٹ کی نارمل فیس 16 ہزار 500 اور ارجنٹ کے لیے 27 ہزار روپے ہو گی جبکہ 10 سالہ ای پاسپورٹ کی نارمل فیس 24 ہزار 750 اور ارجنٹ فیس 40 ہزار 500 روپے ہوگی۔