کیا آپ آنکھوں کو ڈھانپ کر سونے کے دماغی فوائد کے بارے میں جانتے ہیں؟

ویب ڈیسک

حال ہی میں برطانوی سائنسدانوں نے دو مختلف تجربات سے ثابت کیا ہے کہ رات کے وقت آنکھوں کو کسی ماسک سے ڈھانپ کر سونے سے دماغی فوائد حاصل ہوتے ہیں اور اگلے روز آپ توانا ہوکر بیدار ہوتے ہیں

اگرچہ اس میں تحقیق میں شرکا کی تعداد کم ہے، لیکن اس کے باوجود اس مطالعے کی اپنی جگہ شماریاتی اہمیت ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ خوابگاہ میں ہلکی سی روشنی بھی دماغ کو متاثر کر سکتی ہے اور اسے روک کر اگلے دن نہ صرف آپ اگلے دن چاق و چوبند رہ سکتے ہیں بلکہ اس سے یادداشت بھی بہتر ہو سکتی ہے

دو تجربات میں ایک سو بائیس شرکاء پر مشتمل ایک تحقیق کے مطابق، جب آپ سو رہے ہوں تو محیطی روشنی کو روکنا اگلے دن چوکنا اور یادداشت کو بہتر بنا سکتا ہے

برطانوی سائنسدانوں نے دو اہم تجربات میں اس کی آزمائش کی، لیکن اس سے اٹلی اور امریکی سائنسدانوں کی تحقیق کی تصدیق ہوئی ہے جو پہلے بھی کہتے رہے ہیں کہ نیند کے دوران ہر قسم کی روشنی کو روکنے یا کمرے میں مکمل تاریکی سے دماغی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں، جس کے فوری نتائج تو اگلے دن ہی سامنے آ جاتے ہیں

جرنل سلیپ میں شائع رپورٹ میں کارڈِف یونیورسٹی، کی ویویانہ گریکو اور ان کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ نیند کے دوران اطراف کی ہلکی روشنی نیند کی ساخت اور وقت پر اثرانداز ہو سکتی ہے، یعنی آنکھوں پر ماسک پہننے سے اگلے روز آپ ذہنی اور جسمانی طور پر زیادہ چست رہتے ہیں اور اس سے حافظہ بھی بہتر رہتا ہے

محققین اپنے شائع شدہ مقالے میں لکھتے ہیں ”ہم نے اس بات کی کھوج کی کہ رات بھر کی نیند کے دوران روشنی کو روکنے کے لیے آئی ماسک پہننے سے یاداشت اور ہوشیاری پر (مثبت) اثر پڑتا ہے، ایسی تبدیلیاں جو روزمرہ کے کاموں جیسے مطالعہ یا ڈرائیونگ کو فائدہ پہنچا سکتی ہیں“

پہلے تجربے میں اٹھارہ سے پینتیس برس کے افراد کو ایک ہفتے تک نیند کے دوران ماسک پہنایا گیا۔ ایک ہفتے بعد ان سے کہا گیا کہ وہ ماسک نہ پہنیں یا پھر ایسا ماسک پہننے کو دیا گیا، جس میں آنکھوں والے حصے پر سوراخ بنائے گئے تھے

اس دوران تمام شرکا کا ہفتے میں دو مرتبہ تجرباتی ٹیسٹ کیا گیا۔ ماسک پہننے والےافراد نے الفاظ جوڑنے اور ملانے والے ٹیسٹ میں اچھی کاکردگی دکھائی، جو یادداشت اور حافظے کے معیاری (اسٹینڈرڈ) ٹیسٹ ہوتے ہیں۔ جن افراد نے آنکھیں ڈھانپ کر نیند لی تھی، ان میں ردِ عمل کا رحجان بھی بہت بہتر تھا

دوسرے تجربے میں اٹھارہ سے پینتیس برس کے تینتیس افراد کو شامل کیا گیا، انہیں ایک روز آنکھوں پر ماسک پہنایا گیا اور دوسرے روز ماسک نہیں دیا گیا۔ یہ سلسلہ کئی دن چلتا رہا لیکن ہر رضاکار کے سر پر ایک بینڈ پہنایا گیا، جو دماغی سرگرمی نوٹ کرتے رہے تھے۔ ان میں نوٹ ہونے والی دماغی لہروں سے معلوم ہوا کہ آئی ماسک سے گہری نیند آتی ہے اور دماغ کی وہ لہریں (ویوز) سرگرم ہوتی ہیں، جو حافظہ بہتر بناتی ہے

اس کے علاوہ، ہیڈ بینڈ کے ذریعے فراہم کردہ ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ ماسک پہننے اور زیادہ سست رفتار نیند کے وقت کے درمیان ایک تعلق ہے، جو یادداشت کو بڑھانے کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے

دونوں تجربات میں رضاکاروں کی طرف سے بھرے گئے سوالناموں کی بنیاد پر، آنکھوں کا ماسک پہننے سے نیند کے وقت یا دورانیے پر کوئی اثر نہیں پڑا، اس لیے ان عوامل کا ٹیسٹ کے نتائج پر اثر انداز ہونے کا امکان نہیں ہے۔

مطالعے کے بعد ہونے والے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ نیند ہماری مجموعی صحت اور صحت کے لیے کتنی اہم ہے۔ یہ ہمیں تراشنے میں مدد کر سکتی ہے، یہ دماغ میں جذباتی پروسیسنگ کو متاثر کرتی ہے، اور یہاں تک کہ اس کا ہمارے سماجی انداز پر اثر پڑتا ہے

اس تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ آنکھوں کا ماسک نیند کے فوائد کو بہتر بنا سکتا ہے۔ ہمارے روزمرہ کے بہت سے کاموں کے لیے ہوشیاری اور اعلیٰ یادداشت کی کارکردگی کی ضرورت ہوتی ہے

محققین تجویز کرتے ہیں کہ اگر آپ دن کے لیے زیادہ ذہنی طور پر تیار رہنا چاہتے ہیں یہ سلیپ ہیک آپ کی مدد کر سکتی ہے کہ آئی ماسک پہن کر سوئیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close