عام طور پر دل کے امراض کو صرف برزگ افراد کی بیماری سمجھا جاتا رہا ہے لیکن اب یہ تاثر بدلنے لگا ہے۔ تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دورِ جدید میں نوجوان افراد تیزی سے اس بیماری سے متاثر ہو رہے ہیں
امریکی ہارورڈ یونیورسٹی کی رپورٹ کے مطابق امریکی ماہرینِ صحت نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ یہ رجحان بیس، تیس اور چالیس برس کی عمر کے نوجوانوں میں زیادہ پایا جاتا ہے
صورتحال کی سنگینی کا اندازہ امریکا میں بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز کے اعداد و شمار سے لگایا جا سکتا ہے، جن کے مطابق، امریکا میں ہر 34 سیکنڈ میں ایک شخص دل کی بیماری سے موت کے منہ میں چلا جاتا ہے
5 مارچ کو شائع ہونے والی اور امریکن کالج آف کارڈیالوجی سائنٹیفک سیشن میں پیش کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر امریکی نوجوان ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، موٹاپے اور تمباکو نوشی کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے دل کے امراض میں اضافہ ہو رہا ہے
اس تحقیق کے اعداد و شمار 2009ع سے مارچ 2020ع کے درمیان لیے گئے تھے
جبکہ ایک اور تحقیق کے مطابق ایک دن میں دو ہزار سے کم قدم چلنے والے بوڑھے افراد میں دل کا دورہ پڑنے یا فالج کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہوتا ہے، جو دن میں ساڑھے چار ہزار قدم چلتے ہیں
آبادی کے لحاظ سے بڑے ملک بھارت میں بھی کم عمر افراد میں دل کا دورہ پڑنے کی شرح میں اضافہ نوٹ کیا ہے
چوبیس سالہ وشال جم میں ورزش کرنے کے بعد گرنے سے موت واقع ہوگئی، انجینئرنگ کا طالب اٹھارہ سالہ سچن کلاس کے دوران بے ہوش ہو گیا، جس کے بعد اس کی موت ہو گئی۔ ڈاکٹرز کے مطابق ان دونوں نوجوانوں کا انتقال دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہوا تھا
بھارتی رپورٹ کے مطابق اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ بھارت میں نوجوانوں میں عارضہِ قلب دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کچھ ہسپتالوں میں ظاہری طور پر صحتمند لوگوں میں اچانک حرکت قلب بند ہونے کی شرح میں دس سے پندرہ فی صد اضافہ دیکھا گیا ہے
سنہ 2015ع میں امریکا میں ایک تحقیقاتی جریدے میں شائع ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں چھ کروڑ سے زائد افراد دل کے امراض میں مبتلا تھے اور ان میں سے دو کروڑ سے زائد افراد کی عمر چالیس برس سے کم تھی، بھارتی شہریوں کے لیے یہ بات انتہائی حیران کن ہے
حال ہی میں بھارتی اداکار ستیش کوشک دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے انتقال کر گئے، جبکہ بھارت کی معروف اداکارہ اور سابق مس ورلڈ سشمیتا سین نے بھی انکشاف کیا تھا کہ انہیں شدید دل کا دورہ پڑا تھا تاہم خوش قسمتی سے وہ اب صحتیاب ہیں
کمزور دل ہونے کی وجوہات اور بچنے کے اقدامات
ماہرین کے مطابق دل کا دورہ پڑنے کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں، لیکن زیادہ تر درجِ ذیل وجوہات کی بنا پر دل کے امراض میں اضافہ ہورہا ہے:
۱۔ تمباکو نوشی
۲۔ چکنائی والی غذاؤں کا استعمال /فاسٹ فوڈ/ جنک فوڈ
۳۔ ذیابیطس
۴۔ کولیسٹرول بڑھنا
۵۔ ہائی بلڈ پریشر
۶۔ زیادہ وزن یا موٹاپا
جب دل کی بیماری سے بچنے کے لیے اقدامات کی بات آتی ہے تو ہمیں صحتمند زندگی گزارنے کی ضرورت ہے، باقاعدہ ورزش کرنے، شراب نوشی، سگریٹ نوشی اور آلودگی اور مضر صحت غذا سے پرہیز کر کے مناسب تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں
اس کے علاوہ شراب پینے سے پرہیز، کولیسٹرول، بلڈ پریشر، ذیابیطس کو کنٹرول کرکے دل کا دورہ پڑنے کے امکانات کم ہوجاتے ہ