امریکی طبی ادارے نے سر درد یا مائگرین کے علاج کے لیے تیار کیے گئے دنیا کے پہلے ناک کے اسپرے کے استعمال کی اجازت دے دی ہے، جس کے بعد امکان ہے کہ یہ جلد ہی مارکیٹس میں عام استعمال کے لیے دستیاب ہوگا
واضح رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں مائگرین یا دردِ شقیقہ)ل سمیت سر کے تمام دردوں کے لیے گولیاں، انجکشن اور سیرپ دستیاب ہیں، تاہم پہلی بار دوا ساز کمپنی فائزر نے ناک کے اسپرے کو بھی مذکورہ بیماری کے علاج کے لیے متعارف کرایا ہے
مائگرین یا سر کے درد کی شکایات دنیا کی بہت بڑی آبادی کو ہوتی ہے اور عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ اس کا کوئی بھی علاج نہیں اور تمام ادویات کے استعمال کے باوجود سر کا درد یا مائگرین اپنی مقررہ مدت کے بعد خود بخود کم یا ختم ہو جاتا ہے
تاہم پہلی بار طبی ماہرین کو توقع ہے کہ مائگرین یا سر کے درد کو کم کرنے کے لیے ناک کا اسپرے بہترین نتائج فراہم کرے گا
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ریگولیٹر ادارے نے مارچ کے پہلے ہفتے میں فائزر کے ناک کے اسپرے کو مائگرین یا سر درد کے دوسرے مریضوں پر استعمال کرنے کی منظوری دی ہے
ادارے کی منطوری کے بعد اب کمپنی ’زیوپریٹ‘ (Zavzpret) نامی دوا سے تیار کردہ ناک کے اسپرے کی فراہمی کو یقینی بنانے پر کام کرے گی
امکان ہے کہ مائگرین یا ہر طرح کے سر درد کے لیے استعمال کیے جانے والا ناک کا اسپرے جولائی 2023ع تک سب سے پہلے امریکا اور بعد ازاں دیگر ممالک میں دستیاب ہوگا
خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فائزر کمپنی امریکا سے باہر کے متعدد ممالک میں اپنی پارٹنر کمپنیوں کو اسپرے تیار کرنے کی اجازت دے گی اور اس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا
طبی ماہرین کو امید ہے کہ ناک کے ذریعے دی جانے والی اس دوا سے مائگرین یا ہر طرح کے سر کے درد پر فوری قابو پایا جا سکے گا
واضح رہے کہ مذکورہ اسپرے کے ٹرائل کے نتائج حوصلہ کن آئے تھے اور زیادہ تر افراد نے اس کے استعمال سے درد میں کمی یا درد ختم ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔