سرکے کے وہ فوائد، جنہیں جان کر آپ حیران رہ جائیں گے!

ویب ڈیسک

سرکہ ایسی چیز ہے، جس سے ہم سب واقف ہیں۔ صدیوں سے سرکہ اپنے بے پناہ فوائد کی وجہ سے گھریلو کام کاج میں استعمال ہو رہا ہے، لیکن اب بھی ہمارے اردگرد بہت سے افراد ایسے ہیں، جو کہ سرکہ کی افادیت سے آگاہ نہیں۔ ان کے خیال میں سرکہ کا مقصد صرف کچھ کھانوں کے ذائقہ میں اضافہ کرنا ہے۔ سرکہ زیادہ تر جن کاموں میں استعمال ہوتا ہے ان میں سرفہرست کوکنگ، صفائی اور صحت و خوبصورتی شامل ہیں

آج کل سوشل میڈیا پر کچھ وڈیوز گردش کر رہی ہیں، جن میں بڑے بڑے آن لائن گُرو پرانے داغ دھبے دور کر کے اپنے کچن اور باتھ روم کے نلکوں کو دبارہ چمکدار بنانے کے آسان ٹوٹکے بتا رہے ہیں

یوں تو داغ دھبے دور کرنے کے لیے بازار میں طرح طرح کے کیمیائی فارمولے دستیاب ہیں لیکن اب بہت سے سوشل میڈیا انفلوئنسر اور دیگر لوگ سرکہ ہی استعمال کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں

کھڑکیوں کو صاف کرنے سے لے کر فلش کو چمکانے تک، ایسا کوئی مسئلہ نہیں، جس کا حل سرکہ میں موجود نہ ہو

سرکے کو ڈش واشرز، واشنگ مشینوں اور یہاں تک کہ سائنسی لیبارٹریوں کو جراثیم سے پاک کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے، لیکن کیا سرکہ واقعی اتنی زبردست چیز ہے؟

سرکہ بنانے میں دو مرتبہ عمل تخمیر یا فرمنٹیشن کی جاتی ہے۔ سب سے پہلے، خمیر میں کوئی کاربوہائیڈریٹ یا نشاستہ دار چیز شامل کی جاتی ہے۔ اس سے خمیر کے اندر موجود شکر الکوحل اور کاربن ڈائی آکسائیڈ میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ الکوحل میں سے آکسیجن گزاری جاتی ہے اور تخمیر (فرمنٹیشن) کا عمل دھرایا جاتا ہے لیکن اس بار یہ عمل خمیر کی بجائے بیکٹیریا (ایسٹو بیکٹر) کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ یوں مائع الکوحل پانی اور ایسیٹِک ایسڈ (سرکہ) میں بدل جاتی ہے

جہاں تک سرکے سے داغ دھبے دور کرنے یا صفائی کی بات ہے، تو اس میں سرکے کے اندر موجود تیزابیت کی خصوصیت کارفرما نظر آتی ہے۔ یہ تیزابیت اتنی زیادہ بھی نہیں ہوتی کہ کپڑے کو خراب کر دے لیکن یہ اتنی ضرور ہوتی ہے کہ اس سے کپڑوں اور دیگر چیزوں پر لگے داغ دھبے صاف ہو جائیں

گھروں میں استعمال کیے جانے والے سرکہ کی پی ایچ محض 2.2 ہوتی ہے، یعنی مشروبات میں پائی جانے والی تیزابیت سے تقریباً دس گنا زیادہ

جب تیزاب کو داغ دھبوں پر ڈالا جاتا ہے، خاص طور پر دھاتوں اور لائم اسکیل کے دھبوں پر تو تیزاب ان دھبوں کے مالیکیولز میں توڑ پھوڑ پیدا کر دیتا ہے اور یوں دھبے اپنی جگہ چھوڑ دیتے ہیں۔ اس کیمیائی عمل میں نمک (کیلشیئم ایسی ٹیٹ) اور کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا ہوتی ہے۔ نمک فوراً پانی میں حل ہو جاتا ہے

سرکے کا دوسرا فائدہ اس کی جراثیم کش خصوصیات ہیں۔ اگرچہ کچھ بیکٹیریا تیزاب میں بھی زندہ رہ سکتے ہیں لیکن روزمرہ کے زیادہ تر بیکٹریا اس عمل میں زیادہ دیر تک زندہ نہیں رہ سکتے اور یوں پھل پھول نہیں سکتے۔ یہ تو آپ جانتے ہی ہونگے کہ اچار میں سرکہ ڈال کر اسے کافی عرصے تک محفوظ رکھنا ایک قدیم طریقہ ہے

سرکے سے صفائی کی منطق بھی یہی ہے اور تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سرکہ متعدد جراثیموں کو بھی مار سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرکہ سبزیوں اور پھلوں کو جراثیم سے پاک کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے

ایک اور مشہور ٹوٹکا، کسی میلی سطح پر سرکہ ڈال کر اس پر بیکنگ سوڈا ڈالنا ہے۔ اس کیمیائی عمل میں بھی پانی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا ہوتی ہے جو بلبلوں کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے اور میل کچیل کو توڑ دیتی ہے

لیکن ایک صورت ایسی بھی ہے، جس میں کبھی بھی سرکہ نہیں استعمال کرنا چاہیے یعنی کچھ اقسام کے پتھروں پر۔ مثلاً اگر لائم اسٹون وغیرہ پر سرکہ ڈالا جائے تو داغ دھبے تو دور ہو جاتے ہیں، لیکن ان پتھروں میں سوراخ ہو جاتے ہیں

اس کے علاوہ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ الیکٹرانک آلات کے اندرونی حصے کو صاف کرنے کے لیے سرکہ نہیں استعمال کرنا چاہیے کیونکہ اس میں تیزاب ہوتا ہے جو الیکٹرانکس کے اندر لگی دھاتوں کو خراب کر سکتا ہے تاہم پلگ نکال کر لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر آلات کے بیرونی حصے کو کپڑے پر سرکہ اور پانی کا سپرے کر کے صاف کیا جا سکتا ہے

لیکن اس سلسلے میں یہ احتیاط ضروری ہے کہ ان آلات کو اس وقت تک دوبارہ چارج نہیں کرنا چاہیے جب تک اس پر لگا ہوا سرکہ اور پانی پوری طرح خشک نہ ہو جائے

اسی طریقے سے لیپ ٹاپ اور فون کی اسکرین بھی صاف کی جا سکتی ہے، لیکن سرکہ میں موجود پانی اور دیگر اجزا لیپ ٹاپ اور فون کے اندر لگے ہوئے سرکٹ بورڈ کو خراب کر سکتے ہیں

لیکن ایک آلہ ایسا بھی ہے، جسے آپ سرکے سے صاف کر سکتے ہیں اور وہ ہے فلم کیمرا۔ بیٹری سیل پر چلنے والے کیمرے اکثر بیٹری لِیک ہونے کی وجہ سے خراب ہو جاتے ہیں

اس حوالے سے ٹوکیو کی کپمنی، جاپان کیمرا ہنٹر کے ڈیلر، بلامی ہنٹ کہتے ہیں کہ اگر بیٹری لیک ہو جانے سے کیمرا کام کرنا چھوڑ دے تو اس کا بہترین حل اس پر سرکہ لگانا ہے ’آپ کو اس کے لیے زیادہ سرکہ نہیں چاہیے۔ بس ذرا سا سرکہ لگائیں اور پھر صبر کریں۔ آپ دیکھ کر حیران رہ جائیں گے کہ سرکہ کتنے آرام سے اس سطح کو صاف شفاف کر دے گا۔‘

کیمرے کے بیٹری والے حصے کو صاف کرنے کے لیے سرکے سے زیاد سستا کوئی طریقہ نہیں لیکن اگر آپ کے گھر کے باغ میں لیموں کا پودا لگا ہوا ہے تو پھر آپ کو سرکہ بھی نہیں چاہیے

آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے بریٹ روجرز بتاتے ہیں کہ کیمرا صاف کرنے کے علاوہ آپ سرکہ سے کئی اور کام بھی لے سکتے ہیں

مثلاً ’آپ بہت گندے کپڑوں پر لگی تمباکو وغیرہ کی بدبو بھی سرکہ سے دور کر سکتے ہیں لیکن یہ کام خود خاصا بدبودار اور گندا ہو سکتا ہے۔ میری کوشش یہ ہوتی ہے کہ اس قسم کے کام کے لیے آئسو پروپیل استعمال کروں اور جمی ہوئی گرد وغیرہ کو صاف کر دوں لیکن کوئی چیز بہت ہی گندی حالت میں ہو تو میں بھی سرکہ نکال لاتا ہوں۔‘

بریٹ روجرز کا کہنا ہے ’میں کبھی کبھار کیمرے کے عدسے (لینز) پر بھی سرکہ استعمال کر چکا ہوں تاہم سرکہ اس کا پہلا حل نہیں لیکن اگر میرے پاس کوئی ایسا کیمرا آتا ہے جو باہر سے بہت گندا ہو چکا ہے اور اس کا لینز بھی گندا ہے، تو میں اس پر سرکہ استعمال کر لوں گا۔‘

تاہم بریٹ روجرز خبردار کرتے ہیں کہ اگر کیمرے کے لینز بہت زیادہ گندے نہیں تو سرکہ استعمال نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ بہت کم تیزابیت والا سرکہ بھی لینز پر لگی کوٹِنگ کو خراب کر سکتا ہے

سرکہ میں ایسیٹِک ایسڈ موجود ہوتا ہے، جو کہ خود خاصی بدبودار چیز ہوتی ہے لیکن دوسری تیزابی اشیا کی نسبت اِس تیزاب کی بدبو کم ہی ہوتی ہے۔ اگر آپ اسے امونیا جیسی بدبودار چیز پر استعمال کرتے ہیں تو یقیناً آپ کو کم بدبو محسوس ہوتی ہے

ایسیٹِک ایسڈ کی بدبو سے چھٹکارا پانے کے کے لیے سرکہ سے صفائی کرنے کے کچھ شوقین افراد یہ مشورہ دیتے ہیں کہ سرکے کو کسی کھلے برتن میں ڈال کر ابال لیں لیکن اس سے ہوتا یہ ہے کہ سرکے کی بدبو تو کم ہو جاتی ہے لیکن وہی بدبو بخارات بن کر سارے گھر میں پھیل جاتی ہے اور آپ کی سانس کی نالی اور آنکھوں میں چبھن پیدا کر دیتی ہے

اس کا ایک متبادل یہ ہو سکتا ہے کہ زیادہ بدبودار سطح کو صاف کرنے کے لیے سرکہ استعمال کیا جائے، مثلاً کچن کی ورک ٹاپ یا میز پر لگی ہوئی کچی مچھلی کی بدبو ختم کرنے کے لیے لیکن اس کے لیے بھی اکثر لوگ لیموں استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں، خاص طور پر ہاتھوں سے مچھلی کی بدبو ختم کرنے کے لیے

ذیل میں ہم سرکے کے مزید فوائد مختصراً بیان کر رہے ہیں:

◼️کچن میں سرکہ رکھنے کے چند فوائد

چاول پکاتے ہوئے ان میں ایک چمچ سرکہ ڈالنے سے چاول جڑتے نہیں اور الگ الگ رہتے ہیں۔

مچھلی کی بدبو دور کرنے کے لئے اسے کچھ دیر سرکہ لگا کے رکھ دیں اور پھر دھوئیں

گوشت کو پکاتے ہوئے اس میں تھوڑا سا سرکہ شامل کرنے سے گوشت جلدی گل جاتا ہے اور اس میں سے نقصان دہ بیکٹیریا کا خاتمہ ہو جاتا ہے

انڈے بوائل کرتے ہوئے پانی میں سرکہ ڈالنے سے انڈے ٹوٹتے نہیں اور ان کا چھلکا باآسانی اتر جاتا ہے

پنیر کو زیادہ عرصہ محفوظ رکھنا ہو تو اسے سرکے میں بھیگے کپڑے میں لپیٹ کے بند ڈبے میں رکھیں

◼️گھر کی صفائی ستھرائی میں سرکہ کا کمال

شیشہ یا کرسٹل سے بنے ڈیکوریشن پیس اور دیگر اشیاء کی صفائی کے لئے ململ کے کپڑے کو سرکہ میں بھگو کر ان کو صاف کریں اور بعد میں پانی سے صاف کرلیں، شیشہ اور کرسٹل کی چمک واپس آجائے گی

کچن کائونٹر اور ٹائلز کے لئے سرکہ اور کھانے کا سوڈا مکس کریں کہ ایک لیکوڈ سا بن جائے اسے کائونٹر اور ٹائلز پر دس منٹ لگا رہنے دیں اور پھر سرف ملے پانی سے صاف کریں

سونے کے زیورات بار بار استعمال کرنے سے ان کی چمک ماند پڑجاتی ہے، ایسے میں ضروری نہیں کہ بازار سے پالش کروائے جائیں بلکہ یہ کام باآسانی گھر میں بھی ہو سکتا ہے۔ ایک کپ سرکہ، دو کھانے کے چمچ کھانے کا سوڈا، ایک چائے کا چمچ ہلدی اور تھوڑی سی سرف مکس کریں اور اس میں دو گھنٹہ تک زیورات کو بھگو دیں، بعد میں کسی پرانے ٹوتھ برش سے رگڑیں کہ میل اچھی طرح صاف ہو جائے۔ اس سے زیورات پھر سے چمکنے لگ جائیں گے

اکثر کپڑوں پر پین کی سیاہی کے نشان لگ جاتے ہیں، جس سے اچھے خاصے کپڑے بعض اوقات استعمال کے قابل نہیں رہتے، سیاہی کے نشان دور کرنے کے لئے اسفنج کو سرکہ میں بھگو کر نشان کے اوپر رگڑیں یہاں تک کہ وہ نشان ختم ہو جائے

چشمہ صاف کرنے کے لئے سرکہ بہترین کلینر ہے۔ سرکہ اور پانی برابر مقدار میں اسپرے بوتل میں رکھیں اور جب ضرورت پڑے تو اپنا چشمہ اس سے صاف کر لیں

ہاتھوں، کٹنگ بورڈ اور چھری سے سبزیوں کی بو دور کرنی ہوتو سرکہ ان پر ملیں

برتنوں سے سالن کے داغ ختم کرنے کے لئے ان کو سرکہ میں بھیگے کپڑے سے دھوئیں

اوون کو چکنائی کی تہہ سے بچانے کے لئے سرکہ سے صاف کریں

◼️سرکے سے جلد کی صفائی

نوجوانوں کا ایک بڑا پریشان کن مسئلہ چہرے کے دانے ہیں ان سے نمٹنے کے لئے سرکہ اور پانی کی برابر مقدار مکس کریں اور اسے ٹونر کے طور پر استعمال کریں، آنکھوں کے اردگرد نہ لگائیں

ہربل ماہرین کے مطابق فیشل میں بھاپ لیتے ہوئے پانی میں چند قطرے سیب کا سرکہ ڈالیں یہ جلد کی گہرائی تک صفائی کرکے اسے چمکدار اور صحتمند بناتا ہے

◼️سرکہ بطور دوا

زمانہ قدیم میں وزن کم کرنے کے لیے سیب کا سرکہ Egyptians کی خوراک کا اہم جزو رہا ہے۔ نہار منہ ایک چمچ سیب کا سرکہ ایک گلاس پانی میں ملا کر پینا، یا ہر کھانے سے پہلے پینا وزن کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ کیونکہ یہ جسم میں جمع شدہ اضافی چکنائی کو جلانے میں مدد دیتا ہے

کھانسی کا مسئلہ حل کرنا ہوتو ایک چوتھائی کپ سرکہ، ایک کپ شہد کو ایک کپ گرم پانی میں مکس کرکے رکھ لیں اور دن میں چھ سے آٹھ چمچ لیں

رومیوں کے دور سے سرکہ بالوں کی خوبصورتی میں اضافہ کے لئے استعمال ہو رہا ہے۔ یہ قدرتی کنڈیشنر کا کام کرتا ہے اور بالوں کی چمک بڑھاتا ہے۔ اسے لگانے کا
بہترین طریقہ ہے کہ ایک کپ پانی میں ایک کھانے کا چمچ سرکہ ملا کر شیمپو کرنے اور بال دھونے کے بعد اسے بالوں پر کچھ منٹ تک لگا رہنے دیں اور پھر بال دھولیں

انسومینیا کے لیے تین چمچ سیب کا سرکہ ایک کپ خالص شہد میں مکس کریں سونے سے پہلے اور ہر آدھا گھنٹہ بعد ایک چائے کا چمچ استعمال کریں

جل جانے کی صورت میں متاثرہ حصے پر دن میں دو مرتبہ سرکہ لگائیں

اگر آپ کو نیلز فنگس انفکیشن ہے تو ایک حصہ سرکہ اور دو حصے پانی کے ملائیں اور اس میں اپنا ناخن روزانہ پندرہ منٹ تک ڈبوئیں۔ آہستہ آہستہ فنگس انفیکشن ختم ہو جائے گا

جلد کی خشکی اور خارش سے نجات کے لئے دو کھانے کے چمچ سر کہ غسل کے پانی میں شامل کریں

کچن میں کھانا پکاتے ہوئے اگر آپ کی جلد جل جائے تو فوری طور پر کپڑا سرکہ میں بھگو کے متاثرہ جگہ پر رکھنے سے سکون ملتا ہے

سانسوں کی ناگوار بو دور کرنی ہوتو آدھا چائے کا چمچ سیب کا سرکہ، ایک کپ پانی میں مکس کریں اور اس مکسچر سے غرارے کریں

قبض کا مسئلہ حل کرنے کے لئے دو کھانے کے چمچ سیب کا سرکہ آٹھ اونس پانی میں مکس کریں اور دن میں تین دفعہ پیتے ہوئے اس مکسچر کو ختم کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close