لندن کا ’وائٹ ہاؤس‘: دنیا کی مہنگی ترین حویلی برائے فروخت۔۔

ویب ڈیسک

دنیا کی سب سے قیمتی حویلی لندن کے مضافات میں واقع ہے، جس کی قیمت 30 کروڑ ڈالر ہے، جو پاکستانی روپوں میں 84 ارب 90 کروڑ روپے کے لگ بھگ ہے

29 ہزار مربع فٹ پر محیط اس محل نما حویلی کا نام ’دی ہولم مینشن‘ ہے، جو حقیقت میں 205 سال پرانا ہے اور اسے ’ریجنٹ پارک کا وائٹ ہاؤس‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں چالیس بیڈروم، آٹھ گیراج، ایک ٹینس کورٹ، ایک سونا باتھ، لائبریری اور بہت بڑا ڈائننگ ہال ہے

ہولم منور جارجیائی اسٹیٹ ڈویلپر جیمز برٹن نے 1818 میں تعمیر کیا تھا اور اس کے بعد مالکان تبدیل ہوتے رہے

پہلے یہ سعودی شاہی خاندان کی ملکیت تھا، جس کے بعد یہ بریڈفورڈ کے مشہور برٹن خاندان کی ملکیت میں چلا گیا اور بریڈ فورڈ کالج کے طور پر استعمال کیا گیا۔ اس کے بعد 1980ع تک دی ہوم کے مالکان بدلتے رہے۔ اس دوران اس تاریخی حویلی (مینشن) کی قیمت بڑھتی رہی، جو اب پچاسی ارب تک جا پہنچی ہے

40 بیڈ رومز پر مشتمل یہ حویلی لندن کے قلب کے قریب واقع ریجنٹ پارک میں 1.6 ایکڑ اراضی پر واقع ہے اور اگر اسے ڈیمانڈ کے مطابق قیمت پر فروخت کیا جائے تو یہ برطانیہ اور ممکنہ طور پر دنیا میں فروخت ہونے والی اب تک کی سب سے مہنگی جائیداد ہوگی

لگژری میگزین روب کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں کہیں بھی فروخت کے لیے درج یہ سب سے مہنگا مکان ہے۔ اس مینشن کے مارکیٹ میں آنے سے پہلے، یہ ریکارڈ نیویارک کے سینٹرل پارک ٹاور میں تین منزلہ پینٹ ہاؤس کے پاس تھا، جو ستمبر میں 250 ملین ڈالر میں مارکیٹ میں آیا تھا

اگرچہ اٹلی میں روم ویلا اس سے بھی مہنگا ہے، جس کی قیمت 54 کروڑ ڈالر ہے لیکن اس کے زائد قیمت ہونے کی وجہ وہاں لگی تاریخی پینٹنگ ہے۔ اگر محض عمارت کا ذکر کیا جائے تو ’دی ہولم‘ سب سے آگے ہے

اب تک برطانیہ میں سب سے مہنگی حویلی کا ریکارڈ لندن کے ہائیڈ پارک میں 2.8 رٹ لینڈ گیٹ عمارت کے پاس تھا، جسے 2020 میں 23.2 کروڑ ڈالر میں فروخت کیا گیا تھا

ایوننگ اسٹینڈرڈ سے بات کرتے ہوئے ایک گمنام ذریعے نے مینشن کو ’ریجنٹ پارک میں وائٹ ہاؤس‘ کہا اور عمارت کے اگلے حصے اور بڑے پیمانے کا موازنہ واشنگٹن ڈی سی کی تاریخی عمارت سے کیا

بلومبرگ کے مطابق 2022 کے پہلے چھ مہینوں میں لندن کے مہنگے ترین مکانات کے خریداروں میں سے 48 فیصد غیر برطانوی تھے

ہولم برٹن خاندان کی لندن رہائش گاہ کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا۔ اس خاندان کے سرپرست جارجیائی پراپرٹی ڈویلپر جیمز برٹن تھے، جنہوں نے ریجنٹ پارک کے ساتھ ساتھ لندن کے مختلف دیگر حصوں میں کئی مکانات کی تعمیر اور مالی اعانت کی

ان کے بیٹے ڈیسیمس برٹن بھی جارجیائی لندن کی ایک اہم شخصیت تھے کیونکہ وہ ریجنٹ پارک کی بہت سی تعمیرات کے ساتھ لندن چڑیا گھر، ویلنگٹن آرک، کارلٹن ٹیرس اور لندن کے اندر اور باہر کئی دیگر عمارتوں کے کچھ حصوں کے معمار تھے۔ انہیں ریجنٹ پارک کے مجموعی ڈیزائن کے ذمہ دار معمار جان نیش نے تربیت دی تھی۔ ڈیسیمس نے 18 سال کی کم عمری میں اپنے خاندانی گھر، دی ہولم کو بھی ڈیزائن کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close