رواں سال اکتوبر تا نومبر بھارت میں شیڈول آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کے بارے میں ایک دلچسپ حقیقت سامنے آ رہی ہے۔ اس مرتبہ ایک چیز پہلی بار ہوگی، جو اس سے پہلے ورلڈ کپ میں نہیں ہوئی
جی ہاں، اس بار کے میگا ایونٹ میں تمام ٹیموں کے کپتان پہلی مرتبہ ورلڈ کپ میں کپتانی کے فرائض سر انجام دیں گے، لیکن تاحال یہ صرف ایک امکان ہے
2019ع میں انگلینڈ اور ویلز میں کھیلے گئے کرکٹ ورلڈکپ میں جن کھلاڑیوں نے اپنی ٹیموں کی کپتانی کی تھی، ان میں سے ممکنہ طور پر کوئی بھی کھلاڑی رواں برس اپنی ٹیم کی کپتانی نہیں کرے گا
2023ع میں شیڈول کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے میزبان بھارت سمیت دفاعی چیمپیئن انگلینڈ، پاکستان، نیوزی لینڈ، افغانستان، بنگلہ دیش، آسٹریلیا نے کوالیفائی کر لیا ہے جبکہ دو سابق ورلڈ چیمپئن سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے علاوہ ساؤتھ افریقہ سمیت بقیہ کچھ ٹیموں کی قسمت کا فیصلہ ابھی ہونا باقی ہے
اگر 2019ع میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کی ٹیموں کے کپتانوں کی بات کی جائے تو اس میں بھارت کی کپتانی وراٹ کوہلی نے کی تھی، جبکہ رواں برس یہ فرائض کپتان روہت شرما سرانجام دیں گے
اسی طرح انگلینڈ 2019ع میں کپتان اوئن مورگن کی قیادت میں ورلڈ چیمپیئن بنا تھا، تاہم اس مرتبہ انگلینڈ کی کپتانی کی باگ جوز بٹلر کے ہاتھ میں ہوگی
گزشتہ ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد تھے، لیکن اس مرتبہ ان کی جگہ ٹیم کی قیادت بابر اعظم کریں گے
پچھلے ورلڈ کپ میں سیمی فائنل کھیلنے والی آسٹریلوی ٹیم کی کپتانی ایرون فنچ نے کی تھی، جبکہ اس مرتبہ فاسٹ بولر پیٹ کمنز میگا ایونٹ میں کینگروز کو میدان میں اتاریں گے
اگر گزشتہ ورلڈ کپ کی رنر اپ ٹیم نیوزی لینڈ کی بات کی جائے اس میں ان کی کپتانی کین ولیمسن نے کی تھی، جو جاری انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے افتتاحی میچ میں زخمی ہو کر ایوںٹ سے باہر ہو گئے ہیں، جس کے بعد کیوی ٹیم کی قیادت ٹام لیتھم کر رہے ہیں
کرکٹ کی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق کین ولیمسن ممکنہ طور پر ورلڈ کپ سے بھی باہر ہو سکتے ہیں، اگر ایسا ہوتا ہے تو پھر بلیک کیپس کی قیادت ٹام لیتھم کریں گے
گزشتہ میگا ایونٹ میں افغان ٹیم کی کپتانی آل راؤنڈر گل بدین نائب نے کی تھی، لیکن اس مرتبہ ون ڈے کرکٹ کے عالمی کپ میں افغانستان کی کمان حشمت اللہ شاہدی کے پاس ہوگی، جبکہ گزشتہ ایونٹ میں مشرفی مرتضٰی کے مقابلے میں تمیم اقبال بنگلہ دیش کو لِیڈ کریں گے
اگر سری لنکا اور ویسٹ انڈیز میگا ایونٹ کے لیے کوالیفائی کرتے ہیں تو ان کی کپتانی بالترتیب داسن شناکا اور شائے ہوپ کریں گے، جبکہ پچھلے ورلڈ کپ میں دیموتھ کرونارتنے اور جیسن ہولڈر اپنی اپنی ٹیم کے کپتان تھے
جنوبی افریقہ کے ورلڈ کپ میں رسائی کے امکانات روشن ہیں تاہم اگر آئر لینڈ بنگلہ دیش کے خلاف ون ڈے سیریز کے تمام میچز جیت کر آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ کے ٹیبل میں منفی 0.382 سے بہتر کر کے منفی 0.076 کر لیتا ہے تو جنوبی افریقہ کو بھی کوالیفائنگ راؤنڈ کھلینا پڑے گا
واضح رہے رواں برس ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائنگ راؤنڈ 18 جون سے 9 جولائی تک زمبابوے میں کھیلا جائے گا۔ اس ٹورنامنٹ میں میزبان زمبابوے کے علاوہ سری لنکا، ویسٹ انڈیز، نیدرلینڈز، نیپال، عمان، سکاٹ لینڈ، امریکہ، یو اے ای اور آئر لینڈ یا جنوبی افریقہ میں سے کوئی ایک ٹیم حصہ لے گی۔ ایونٹ میں پہلی ٹاپ دو ٹیمیں ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر جائیں گی۔