ایک عجیب و غریب واقعہ میں، بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی کا پوسٹر کھرچنے پر ایک کتے کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا گیا ہے
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست آندھرا پردیش کے علاقے وجئے واڑہ میں تیلگو دسام پارٹی کی ایک رہنما مقامی تھانے میں کتے کے خلاف انوکھی شکایت لے کر پہنچ گئیں اور مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی
یہ مقدمہ وائرل ہونے والی اس وڈیو کے تناظر میں درج کیا گیا، جس میں ایک کتے کو دیوار پر لگے ایک پوسٹر کو کھرچتے اور پھاڑتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس پوسٹر پر وزیراعلیٰ جگن موہن ریڈی کی تصویر تھی
خواتین کے ایک گروپ نے وجئے واڑہ میں پولس میں شکایت درج کروائی، جب ایک کتے نے گھر کی دیوار پر چیف منسٹر کے پوسٹر کو پھاڑنے کا وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا
داساری اودے سری، جسے حزب اختلاف تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کی کارکن بتایا جاتا ہے، نے طنزیہ انداز میں پولیس میں شکایت درج کرائی۔ انہوں نے کچھ دیگر خواتین کے ساتھ مطالبہ کیا کہ کتے اور اس کے سرپرستوں کے خلاف چیف منسٹر کی توہین کرنے پر کارروائی کی جائے
انہوں نے مقامی ٹیلی ویژن چینلوں کو بتایا کہ وہ جگن موہن ریڈی کے لیے بہت احترام رکھتے ہیں، جن کی پارٹی نے 151 اسمبلی سیٹیں جیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لیڈر کی توہین کرنے والے کتے نے ریاست کے چھ کروڑ لوگوں کو نقصان پہنچایا ہے
انہوں نے کہا ”ہم نے پولیس سے درخواست کی ہے کہ کتے اور کتے کے پیچھے موجود لوگوں کو گرفتار کیا جائے، جنہوں نے ہمارے ’پیارے‘ وزیر اعلیٰ کی توہین کی“
تاہم سوشل میڈیا صارفین نے اس مطالبے کو مضحہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ دیسام پارٹی کے لیڈر کو اپنا دماغی علاج کرانا چاہیے
اس سے قبل جگن موہن ریڈی کی تصویر کے ساتھ ایک کتے کا اسٹیکر پھاڑتے ہوئے وڈیو وائرل ہوا تھا۔ حکمراں وائی ایس آر کانگریس پارٹی (وائی ایس آر سی پی) کے ذریعہ جاری ریاست گیر سروے کے ایک حصے کے طور پر ’جگنانا ما بھاویشیتھو‘ (جگن اننا ہمارا مستقبل) کے نعرے والا اسٹیکر ایک مکان پر چسپاں کیا گیا تھا
ٹی ڈی پی کے کئی حامیوں نے اپنے سوشل اکاؤنٹس کے ذریعے ویڈیو اپ لوڈ کیا