پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئرمین اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات لیفٹیننٹ (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ مال بردار بحری جہاز سترہ ہزار ٹن ڈی اے پی کھاد لےکر گوادر پہنچ گیا۔
انہوں نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ ڈی اے پی چمن کے راستے 550 ٹرکوں سے افغانستان بھیجی جائے گی۔ پہلی بار کارگو کی پیکنگ مقامی سطح پر کی گئی۔ سی پیک کے تحت منصوبے روزگار، معاشی سرگرمیوں کو فروغ دے رہے ہیں۔
ایک اور ٹویٹ میں چیئر مین سی پیک اتھارٹی نے لکھا ہے کہ تھر انرجی لمیٹڈ حبکو کا تھر بلاک2 پاور پلانٹ پر بھی کام جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تھر بلاک2 پاور پلانٹ پرکام کورونا سےمتاثرنہیں ہوا۔ 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے منصوبے میں بہترین پیشرفت ہورہی ہے۔
اس سے قبل 20 جولائی کو انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں بتایا تھا کہ گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے پر تعمیراتی کام تیزی جاری ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر تھر بلاک کے حوالے سے جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت تھر بلاک میں مائننگ اور 1320 میگاواٹ کے پاور پلانٹ پر کام ہو رہا ہے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ اب تک مائننگ کا عمل بیس فیصد اور پاور پلانٹ پر پندرہ فیصد تک کام مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے ملازمت کے خواہشمند افراد سے کہا ہے کہ وہ درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں۔