عام طور پر جسامت، خدوخال، جنس اور رنگت کا انسانی صحت اور صلاحیتوں پر مختلف اثر پڑتا ہے، تاہم ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ قد اور وزن بھی صلاحیتوں اور صحت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ نئی تحقیق میں اس حوالے سے چند دلچسپ باتیں سامنے آئی ہیں
امریکی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ عام طور پر دراز قد مرد گرمیوں جب کہ چھوٹے قد کے مرد حضرات سردیوں میں تیز بھاگنے میں بہتر ہو سکتے ہیں
ماہرین نے قد اور وزن کا انسان کی صلاحیتوں کے ساتھ تعلق دریافت کرنے کے لیے ایتھلیٹس پر تحقیق کی، جس کے نتائج نے سب کو حیران کر دیا
طبی جریدے ’پلوس‘ میں شائع تحقیق کے مطابق قد اور وزن کا صلاحیتوں سے تعلق دریافت کرنے کے لیے ماہرین نے تیراکی، سائکلنگ اور دوڑ میں مہارت رکھنے والے ایک سو ستر ایتھلیٹس پر تحقیق کی
تحقیق میں شامل تمام ایتھلیٹس کم از کم تیراکی، سائکلنگ اور ریس کے دو مختلف ایونٹس میں شرکت کر چکے تھے، جس میں سے ایک ایونٹ گرمیوں جب کہ دوسرا سردیوں میں منعقد ہوا تھا
ماہرین نے تمام افراد کی جسامت، خدوخال، قد اور وزن کی پیمائش بھی کی اور بعد ازاں ان کی دونوں ایونٹس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا
نتائج سے معلوم ہوا کہ عام طور پر ہر قد اور وزن کے لوگ سائکلنگ اور تیراکی میں تقریباً ایک جیسی مہارت رکھتے ہیں، لیکن دوڑنے میں فرق دیکھا گیا
حیران کن طور پر معلوم ہوا کہ دراز قد یا لمبی ٹانگیں رکھنے والے افراد سخت گرمیوں کے موسم میں تیز اور طویل دوڑ کا مظاہرہ کر سکتے ہیں، جبکہ چھوٹے قد اور چھوٹے بازو رکھنے والے لوگ سردیوں میں تیز اور طویل دوڑ کا مظاہرہ کرتے ہیں
تحقیق کے مطابق مذکورہ فرق صرف مرد ایتھلیٹس میں پایا گیا، تحقیق میں خواتین رضاکار کم تھیں اور ان میں کوئی خاص فرق بھی نہیں پایا گیا
ماہرین نے اس حوالے سے مزید تحقیق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انسان کو اپنی جسمانی ساخت، خدوخال اور کمزوریوں یا اچھائیوں کو رکھ کر صلاحیتیں دکھانے کا فیصلہ کرنا چاہیے
تحقیق کے نتائج کے تناظر میں ماہرین کا کہنا ہے ”تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر چھوٹے قد کے لوگ گرمیوں میں دوڑ کے مقابلوں میں حصہ لیں گے تو انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اسی طرح دراز قد والوں کو سردیوں میں ناکامی کا سامنا ہو سکتا ہے۔“