ماہرین موسمیات کے مطابق پاکستان میں ایل نینو کی وجہ سے مون سون سیزن خشک اور گرم رہنے کی توقع ہے، جبکہ ایشیا بھر میں فصلوں کی پیداوار بھی متاثر ہو سکتی ہے
خیال رہے کہ ایل نینو ایسا موسمیاتی رجحان ہے، جس سے بحرالکاہل کے پانی کی سطح معمول سے زیادہ گرم ہو جاتی ہے اور زمین کے درجہِ حرارت میں بھی اضافہ ہوتا ہے
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری ایڈوائزی کے مطابق زیادہ تر شہروں میں معمول سے کم بارشیں ہوں گی، تاہم شمالی علاقہ جات میں معمول سے زیادہ بارشیں ہو سکتی ہیں، جبکہ مغربی بلوچستان بشمول ساحلی پٹی میں معمول کے مطابق بارشوں کی توقع ہے
مزید بتایا گیا کہ معمول سے کم بارشوں کی توقع اور درجہِ حرارت میں اضافے کے نتیجے میں بتدریج مٹی میں نمی کم ہوگی، جس کے بعد خاص طور پر ملک کے جنوبی حصے میں خریف اور سبزیوں کی فصل کے لیے زیادہ پانی کی ضرورت پڑے گی
ماہر موسمیات ڈاکٹر سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مون سون سیزن کے نسبتاً خشک اور گرم رہنے کی توقع ہے
ان کا کہنا تھا کہ سندھ اور پنجاب کے زیادہ تر حصوں میں وسط جون تک ممکنہ طور پر درجہِ حرارت میں کافی اضافہ ہوگا، ملک کے کئی علاقوں میں ژالہ باری بھی ہوئی، مئی میں یکے بعد دیگرے چار مغربی لہروں کا آنا واقعی غیر معمولی تھا
اے ایف پی نیوز ایجنسی نے جمعرات کو اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ال نینو کی وجہ سے پاکستان میں خشک موسم رہنے کی توقع ہے، جس سے مشرقی اور وسطی بحر الکاہل میں پانی کی سطح کے درجہِ حرارت میں اضافہ ہو جاتا ہے، جس کے آنے والے مہینوں میں ڈیولپ ہونے کی توقع ہے
واضح رہے کہ یہ رجحان پورے ایشیا اور آسٹریلیا میں گرم اور خشک موسم کا سبب بنتا ہے، جبکہ اس وجہ سے جنوبی امریکا میں معمول سے زیادہ بھاری بارشیں ہوتی ہیں
امریکا میں مقیم میکسار کے ماہر موسمیات کرس ہائیڈ کا کہنا ہے کہ بھارت میں موسمی منظرنامہ پورے ملک کے لیے عام مون سون کے مقابلے میں کمزور ہے، جو پاکستان تک پھیلا ہوا ہے
موسمیاتی ماہر کے مطابق آسٹریلیا جو دنیا کا دوسرا بڑا اناج درآمد کرنے والا ملک ہے، اس کی پیداوار بھی متاثر ہو سکتی ہے جبکہ انڈونیشیا، ملائیشیا اور تھائی لینڈ میں ممکنہ طور پر پام آئل اور چاول کی پیداوار پر بھی منفی اثر پڑ سکتا ہے۔