آپ مانیں یا نہ مانیں، یہ ایک سعودی شخص کی حقیقت ہے، وہ گزشتہ چالیس سال سے نہیں سویا، اس کا کیس کئی ڈاکٹروں اور ماہرین نے ریفر کیا، لیکن اسے کبھی نیند نہیں آئی
سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر ان دنوں ستر سالہ سعودی شخص نے سب کو حیرت میں مبتلا کیا ہوا ہے، جو گزشتہ تقریباً چار دہائیوں سے دہائیوں سے جاگ رہا ہے
سعودی عرب کے علاقے الباحہ کے رہائشی سعود بن محمد الغامدی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ گزشتہ تقریباً چالیس برسوں سے بے خوابی کا شکار ہیں
انہوں نے سب سے پہلے یہ انکشاف 2018 میں کیا تھا، تاہم حالیہ انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز اب بھی ان کی بیماری کی تشخیص کرنے سے قاصر ہیں
سعود بن محمد الغامدی کے مطابق وہ نہ تو ذہنی طور پر بیمار ہیں اور نہ ہی انہیں کوئی ایسی پریشانی ہے، جس کے باعث ان کی نیند ان سے روٹھ گئی ہو
انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ان پر کسی قسم کے جادو کے اثرات بھی نہیں ہیں تاہم انہوں نے ڈاکٹروں کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے ذہنی تناؤ کا علاج بھی کروایا، اس کے علاوہ کئی شیخوں سے روحانی علاج کے لیے بھی رابطہ کیا اور اس حالت پر بات کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا
سعود بن محمد الغامدی کا کہنا ہے کہ انہوں نے باحیثیت فوجی میدان میں کام کیا ہے، فوج میں ابتدائی برسوں میں ایک مشن کے دوران تقریباً بیس دن تک بغیر نیند کے گزارے، بعدازاں یہ مسئلہ مستقل صورت اختیار کر گیا
اپنی اسائنمنٹ کے بعد، وہ نیند نہ آنے کی وجہ جاننے کے لیے مختلف ڈاکٹروں کے پاس گئے۔ مختلف ممالک کے ڈاکٹر اس کی نیند واپس لانے سے قاصر تھے
ڈاکٹرز صرف اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اس کی دائمی بے خوابی ڈپریشن کی وجہ سے ہوئی، یہاں تک کہ اسے اپنی علامات کے علاج کے لیے مختلف دوائیں بھی ملیں، اس کی نیند کبھی واپس نہیں آئی
جب الباحہ علاقے کے امیر نے ان کی کہانی سنی تو انہوں نے کہا کہ ان کی صرف ایک خواہش ہے کہ ایک فیملی کار ہو، ان کی خواہش سن کر الباحہ کے امیر نے انہیں ایک گاڑی تحفے میں دی
سعود بن محمد کا کہنا ہے کہ وہ اس تکلیف اور اضطرابی کیفیت کے باوجود اچھی زندگی بسر کر رہے ہیں اور اپنا کام بدستور کر رہے ہیں
یہ اس نوعیت کا کوئی پہلا یا واحد کیس نہیں ہے کہ ہم نے برسوں سے نی سونے والے کسی آدمی کے بارے میں جانا ہو، اس سے قبل ویتنام کے ایک کسان ’تھائی نگوک‘ کو تینتیس سال تک نیند نہیں آئی، ایک اور کیس میں ہنگری کا فوجی ’پال کرین‘ چالیس سال تک نہیں سویا۔ تاہم، یہ بہت کم کیسز ہیں
اگرچہ تناؤ یا دیگر وجوہات کی وجہ سے نیند کے ساتھ جدوجہد کرنے والے افراد کا سامنے آنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے، لیکن الغامدی کا معاملہ غیر معمولی ہے کیونکہ وہ چالیس سال سے عام طور پر سو نہیں پا رہے ہیں۔ ستر سال کی عمر میں، انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ ذہنی طور پر ٹھیک ہیں اور کسی قسم کی ذہنی بیماری میں مبتلا نہیں ہیں۔