ہندوتوا کی پرچارک مودی سرکار نے انتہا پسند ہندو ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ’’گائے سائنس‘‘ کے نام سے نئے مضموں کا امتحانی پرچہ آن لائن لینے کا فیصلہ کیا ہے
تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مودی سرکار کی جانب سے بنائی گئی تنظیم ’’راشٹریہ کامدھنو آیوگ‘‘ کو ہندو مت میں مقدس سمجھی جانے والی گائے سے متعلق عوام کی معلومات کا جائزہ لینے کے لیے ’’گائے سائنس‘‘ کا امتحان لینے کی اجازت دے دی گئی ہے
بھارتی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں 25 فروری کو “گائے سائنس” کے امتحان کا آن لائن انعقاد کیا جائے گا۔ ایک گھنٹے کے اس پیپر میں بچوں، بڑوں اور غیر ملکیوں کے لیے بھی ہندی ، انگریزی اور 12 علاقائی زبانوں میں 100 سوالات پوچھے جائیں گے
اس حوالے سے راشٹریہ کامدھنو آیوگ کے سربراہ ولبھ بھائی کتھیریا کا کہنا ہے کہ کامیاب امیدواروں میں انعامات اور اسناد بھی تقسیم کی جائیں گی
دلچسپ بات یہ ہے کہ”سائنس” کے نام پر لیے جانے والے اس امتحانی مواد میں یہ بات بھی شامل کی گئی ہے کہ گائے کو زبح کرنے سے زلزلے آتے ہیں
ولبھ بھائی کتھیریا نے مزید کہا کہ لوگ گائے کی حقیقی معاشی اور سائنسی قدر سے واقف نہیں ہیں، اس امتحان کا مقصد عوام میں اس کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے
واضح رہے کہ مودی سرکار نے بھارت کی کئی ریاستوں میں گائے ذبح کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور خلاف ورزی پر سات سال قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے.