وفاقی حکومت نے نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کی کلاسیں 18 جنوری کو جبکہ جامعات یکم فروری کو کھولنے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے
پہلی سے آٹھویں تک کی کلاسز کے کھلنے میں ایک ہفتے کی تاخیر کی گئی ہے، جس کے لیے اس سے قبل 25 جنوری کی تاریخ مقرر کی گئی تھی
ملک میں تعلیمی اداروں کے کھولنے سے متعلق فیصلوں کے لیے آج اہم اجلاس منعقد ہوا۔ وفاقی و صوبائی وزرا کے بین الصوبائی اجلاس میں صوبائی وزرائے تعلیم ، معاون خصوصی برائے صحت شریک ہوئے ۔ اجلاس کی صدارت وزیر تعلیم شفقت محمود نے کی
بعدازاں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے کیسز اب بھی بڑھ رہے ہیں، پچھلے 8 ماہ کے دوران تعلیم کا بہت نقصان ہوا ہے، تعلیمی ادارے بند ہونے سے سیکھنے کی صلاحیت نیچے چلی جاتی ہے
شفقت محمود نے بتایا کہ چونکہ نویں سے بارہویں تک کلاسز کے امتحانات ہونے والے ہیں اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس سال کسی بچے کو امتحان کے بغیر پاس نہیں کیا جائے گا، لہٰذا نویں سے بارہویں جماعت تک کلاسیں 18 جنوری سے ہی شروع ہوجائیں گی، اور جامعات یکم فروری کو ہی کھلیں گی، تاہم پہلی سے آٹھویں تک کی کلاسز کے آغاز میں ایک ہفتے کی تاخیر کی گئی ہے اور اب وہ 25 جنوری کے بجائے یکم فروری سے کھلیں گی
وزیر تعلیم نے کہا کہ اگلے ہفتے تمام صورتحال پر دوبارہ غور کیا جائے گا اور این سی او سی اجلاس میں شہروں میں وبا کے پھیلاؤ کا مزید جائزہ لیں گے۔