معروف انسٹنٹ میسجنگ ایپلیکیشن واٹس ایپ صارفین کو خبردار کیا گیا ہے کہ نیا فِشنگ اسکیم ان کے تمام نجی پیغامات سائبر مجرمان کے حوالے کر سکتا ہے
پولیس نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ جعلی واٹس ایپ ویب سائٹس پر نظر رکھیں اور اس خطرناک جعل سازی سے بچیں
واضح رہے کہ ’فِشنگ‘ کی اصطلاح ایک ایسے طریقے کے لیے استعمال ہوتی ہے، جس میں جعلساز ای میل، میسج یا کال کے ذریعے میلویئر بھیج کر نجی معلومات حاصل کر لیتے ہیں
عام طور پر واٹس ایپ صارف ڈیسک ٹاپ پر اکاؤنٹ لاگ ان کرنے کے لیے آفیشل ویب سائٹ سرچ انجن پر ڈھونڈتے ہیں
صارفین اکثر گوگل جیسے سرچ انجن پر آفیشل ویب سائٹ کا استعمال کرتے ہوئے ڈیسک ٹاپس پر اپنے اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں
صارفین کمپیوٹر کے انٹرنیٹ براؤزر میں web.whatsapp.com ٹائپ کرتے ہیں اور پھر ایپ ان لاک کرنے کے لیے خصوصی کوڈ درج کرتے ہیں
صارفین سائٹ تک پہنچ جائیں تو ان کو فون سے ’کیو آر کوڈ‘ اسکین کرنا ہوتا ہے تاکہ اکاؤٹ تک دسترس حاصل ہو سکے
لیکن ماہرین کی جانب سے جعلسازوں کے جعلی واٹس ایپ ویب سائٹ کے استعمال کی نشان دہی کی گئی ہے
ماہرین کے مطابق اب دھوکہ باز جعلی واٹس ایپ ویب سائٹس کا استعمال کرتے ہوئے دیکھے گئے ہیں
سِنگاپور پولیس کے مطابق کچھ فِشنگ ویب سائٹس پر حقیقی ویب سائٹ سے حاصل کیا گیا اصل کیو آر کوڈ لگا ہوا ہے۔ جعلسازی کا شکار بننے والے افراد سرچ نتائج میں آنے والی ابتدائی ویب سائٹ پر ان کے ایڈریس کی تصدیق کیے بغیر کلک کر دیتے ہیں
جب متاثرہ افراد کوڈ اسکین کرتے ہیں، ویب سائٹ فریز/ جامد ہو جاتی ہے اور صارف حقیقی اکاؤنٹ پر جانے کے بجائے کسی دوسرے اکاؤنٹ پر پہنچ جاتا ہے۔ جس کے بعد جعلساز جھانسے میں آئے افراد کے اکاؤنٹ میں جاتے ہیں اور ان کا روپ دھار لیتے ہیں۔ وہ صارف کے کانٹیکٹس کو میسج بھیج سکتے ہیں اور ان کے نجی ڈیٹا اور آن لائن بینک تفصیلات حاصل کر سکتے ہیں
اس دوران جعلسازی کے شکار افراد اپنا اکاؤنٹ استعمال کر سکتے ہیں اور اس جعلسازی کے متعلق معلوم ہونے میں انہیں کافی وقت لگ سکتا ہے
پولیس نے وضاحت کی: ”متاثرین کو تب ہی پتہ چلے گا کہ ان کے اکاؤنٹس میں جعل سازی کی گئی ہے، جب انہیں ان کے رابطوں سے غیر معمولی درخواستوں کی اطلاع ملتی ہے“
سنگا پور پولیس نے صارفین پر زور دیا ہے کہ کمپیوٹر پر واٹس ایپ استعمال کرتے ہوئے ویب سائٹ کی اچھی طرح تصدیق کریں۔
انہوں نے ہمیشہ دو بار چیک کرنے کی سفارش کی کہ آیا آپ آفیشل واٹس ایپ ڈیسک ٹاپ ایپ استعمال کر رہے ہیں۔