پاکستان ٹیم کے نئے بیٹنگ کوچ ایڈم ہولیوک کون ہیں؟

ویب ڈیسک

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جب آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیزیز کے لیے ٹیم مینجمنٹ کا اعلان کیا تو ایڈم ہولیوک کا نام نئے بیٹنگ کوچ کے طور پر سامنے آیا

حال ہی میں یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے ہولیویک نے چیلنجنگ اسائنمنٹ کے لیے اپنے جوش اور تیاری کا اظہار کیا

انہوں نے کہا کہ وہ ایک ایسے کوچ کی تلاش میں تھے جو پہلے سے کسی سائیڈ سے بندھا نہ ہو میں کوئنز لینڈ کے ساتھ کام کرتا ہوں لیکن میں کسی بین الاقوامی ٹیم سے منسلک نہیں ہوں۔ انہیں آسٹریلیا کے حالات میں تجربہ رکھنے والے کوچ کی ضرورت ہے

ان کا کہنا تھا کہ میں نے یہاں کوئینز لینڈ کی ٹیم اور بلے بازوں کی کوچنگ کی ہے تو انہوں نے مجھ سے پوچھا۔۔ تھوڑا سا انٹرویو ہوا اور تقرری کا معاملہ آگے بڑھا، چونکہ دورہ آسٹریلیا قریب تھا اس لیے یہ عمل تیزی سے مکمل ہو گیا

انہوں نے پاکستان کے دورہ نیوزی لینڈ سے متعلق آگاہی سے لاعملی کا اعتراف کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی موجودہ وابستگی صرف اور صرف آسٹریلیا کے دورے کے لیے ہے

سابق کھلاڑی نے واضح کیا کہ اس وقت یہ صرف آسٹریلیا کے دورے کے لیے ہے مجھے حقیقت میں یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ اس کے بعد وہ براہ راست نیوزی لینڈ جا رہے ہیں اس وقت معاہدہ صرف آسٹریلیا کے دورے کے لیے ہے

دورہ آسٹریلیا کے لیے مقرر کیے گئے بیٹنگ کوچ ایڈم ہولیوک انگلینڈ کے سابق آل راؤنڈر ہیں اور ون ڈے میچز میں انگلش ٹیم کی قیادت بھی کر چکے ہیں

ستمبر 1971 میں آسٹریلیا میں پیدا ہونے والے ایڈم ہولیوک میڈیم فاسٹ بولر اور دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے بیٹر تھے

ایڈیم ہولیوک نے اپنے ون ڈے کیریئر کا آغاز اگست 1996 میں پاکستان کے خلاف برمنگھم میں کیا تھا اور انہوں نے اپنے کیریئر میں مجموعی طور پر 35 ون ڈے میچز کھیلے، جس میں آل راؤنڈر نے 25 کی اوسط سے 606 رنز اور 32 وکٹیں حاصل کیں

سرے کاؤنٹی سے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز کرنے والے آل راؤنڈر اپنے کلب کے کپتان بھی رہے اور اُن ہی کی قیادت میں اُن کی ٹیم نے متعدد کاؤنٹی چیمپیئن شپس بھی اپنے نام کیں

سنہ 1997 میں جب مائیک اتھرٹن نے شارجہ میں چار ملکی ون ڈے کپ میں انگلینڈ کی قیادت سے معذرت کی تھی تو ایڈم ہولیوک کو ٹیم کی کپتانی کی ذمہ داری سونپی گئی

اس ٹورنامنٹ میں پاکستان، انڈیا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں شامل تھیں، لیکن ایڈم ہولیوک کی قیادت میں انگلینڈ کی ٹیم یہ ٹورنامنٹ جیتنے میں کامیاب رہی اور یہ پہلی ٹرافی تھی، جو تقریباً دس برسوں بعد انگلش ٹیم جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی

ایڈم ہولیوک 1999ع میں ورلڈکپ کھیلنے والی انگلینڈ کی ٹیم کے بھی رُکن تھے، لیکن وہاں اُن کی خراب پرفارمنس کے بعد انہیں ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا تھا

سنہ 2003ع میں سلیکٹرز کی جانب سے ایک بار پھر ایڈم ہولیوک کو ٹیم میں شامل کرنے پر غور کرنا شروع کیا گیا لیکن چھوٹے بھائی بین ہولیوک کی موت کے سبب پیش آنے والی صورتحال کے باعث وہ ٹیم میں واپس نہ آ سکے

بین ہولیوک نے بھی بیس ون ڈے میچوں اور دو ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ کی نمائندگی کی تھی اور وہ 2002 میں ایک کار ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہو گئے تھے

اس کے بعد ایڈم ہولیوک کبھی انگلینڈ کی ٹیم میں جگہ نہیں بنا سکے، لیکن کاؤنٹی کرکٹ میں وہ سنہ 2007 تک متحرک رہے

انہوں نے اپنے کیریئر کا آخری ٹیسٹ میچ ویسٹ انڈیز کے خلاف پورٹ آف سپین میں 1997 میں کھیلا تھا جبکہ سنہ 1999 کے ورلڈ کپ میں انڈیا کے خلاف میچ اُن کے ون ڈے کیریئر کا آخری میچ ثابت ہوا تھا۔

پاکستانی ٹیم کے کوچ طور پر کام کرنا اور کارکردگی دکھانا ان کے لیے ستنا سہل نہیں ہوگا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ اپنی نئی ڈیوٹی کس طرح ادا کرتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close