سندھ حکومت کی جانب سے ہیلتھ ورکرز کی بجائے ریاست کے اندر ریاست کی حیثیت رکھنے والے بحریہ ٹاؤن کے عملے کی کورونا ویکسینیشن کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے
گزشتہ دنوں حکومت کی طرف سے پاک فضائیہ کے خصوصی طیارے کے ذریعے کورونا ویکسین کے پاکستان پہنچنے کی خبریں آنے کے بعد سندھ کی صوبائی اور وفاقی حکومت کی جانب سے کہا جا رہا تھا کہ ویکسینیشن کے پہلے مرحلے میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو کورونا ویکسین لگائی جائے گی
لیکن اطلاعات کے مطابق آج اربن ہیلتھ سینٹرغازی بروہی گوٹھ ملیر میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اس اعلان کے برعکس یہ ویکسین بحریہ ٹاؤن کے عملے، ملازمین اور وہاں کے طلبہ کو لگائی جا رہی ہے
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے لیے حکومت کی جانب سے منگوائی گئی یہ ویکسین ملیر کے اس سرکاری ہسپتال میں بحریہ ٹاؤن کے پندرہ ہزار سے زائد عملے اور ملازمین کو لگانے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، ان ملازمین کا تعلق مختلف صوبوں سے ہے
دوسری جانب سندھ کی منتخب حکومت کی خاموشی اس بات کی غمازی کر رہی ہے کہ یہ سب کچھ اس کی ایماء پر کیا جا رہا ہے
ملیر کے سنجیدہ سماجی حلقوں کی جانب سے اس امر پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت نے ملیر کی زمینیں بحریہ ٹاؤن ملیر کو دان کرنے کے بعد کورونا وبا سے بچاؤ کے لیے لائی گئی ویکسین بھی اس کے حوالے کر دی ہے.