پی ٹی آئی سندھ نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ پر سنٹرل جیل کراچی میں تشدد کا الزام عائد کیا ہے
پی ٹی آئی سندھ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ کو سینٹرل جیل پہنچتے ہی ان پر غنڈوں سے تشدد کروایا گیا، ان کی طبیعت بہت خراب ہے ، چوٹیں بھی آئی ہیں، جیل کے کچھ سپاہیوں نے ان پر لیٹ کر جاں بچائی، حلیم عادل کے سینے میں تکلیف ہے اور تشدد کی وجہ سے پاؤں کی راڈ بھی ہل گئی ہے
ادہر پی ایس 88 کے ضمنی انتخابات کے دوران غلام حسین جوکھیو گوٹھ کے پولنگ اسٹیشن پر حملہ اور غنڈہ گردی کرنے کے الزام میں گرفتار ﺣﻠﯿﻢ ﻋﺎﺩﻝ ﺷﯿﺦ ﮐﯽ ﺻﺎﺣﺒﺰﺍﺩﯼ ﻋﺎﺋﺸﮧ ﺣﻠﯿﻢ ﺷﯿﺦ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﮮ ﻭﺍﻟﺪ ﭘﺮ ﺟﯿﻞ ﻣﯿﮟ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻧﮯ ﺣﻤﻠﮧ ﮐﯿﺎ ہے، ﭘﯿﭙﻠﺰ ﭘﺎﺭﭨﯽ ﻣﯿﺮﮮ ﻭﺍﻟﺪ ﮐﻮ ﺟﯿﻞ ﻣﯿﮟ ﻗﺘﻞ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﺗﮭﯽ
ﺣﻠﯿﻢ ﻋﺎﺩﻝ ﺷﯿﺦ ﮐﯽ ﺻﺎﺣﺒﺰﺍﺩﯼ ﻋﺎﺋﺸﮧ ﺣﻠﯿﻢ ﺷﯿﺦ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻭﯾﮉﯾﻮ ﺑﯿﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺍٓﺝ ﻣﯿﺮﮮ ﻭﺍﻟﺪ ﮐﺎ ﯾﻮﻡ ﭘﯿﺪﺍﺋﺶ ﮨﮯ، ﮨﻢ ﮨﺮ ﺳﺎﻝ ﮐﯿﮏ ﮐﺎﭨﺘﮯ تھے
دوسری جانب اس معاملے پر جیل حکام کا موقف بھی سامنے آگیا ہے، سینئر جیل سپریٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ پر کوئی تشدد نہیں ہوا اور نہ ہی کسی نے حلیم عادل شیخ کو ہاتھ لگایا، نہ کوئی تھپڑ یا پتھر مارا
سینئر جیل سپریٹنڈنٹ حسن سہتو نے بتایا کہ 20 فروری کو شام 4 بجے کے قریب عدالتی حکم پر حلیم عادل شیخ سمیت 6 ملزمان کو سینٹرل جیل کراچی منتقل کیا گیا تھا، حلیم عادل شیخ کو ماڑی سے ہوتے ہوئے محمد علی وارڈ (بی کلاس) منتقل کیا جا رہا تھا اس دوران انتظار گاہ میں موجودکچھ قیدوں نے حلیم عادل شیخ کے خلاف نعرے بازی کی اور کچھ نے جیے بھٹو کے نعرے بھی لگائے، جس پر حلیم عادل شیخ کو سیکیورٹی وارڈ منتقل کردیا گیا اور بی کلاس کی تمام سہولیات فراہم کی گئیں
ﺟﯿﻞ ﺣﮑﺎﻡ ﻧﮯ ﺣﻠﯿﻢ ﻋﺎﺩﻝ ﺷﯿﺦ ﮐﯽ ﺟﯿﻞ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﺟﻮﺩﮔﯽ ﮐﯽ ﺳﯽ ﺳﯽ ﭨﯽ ﻭﯼ ﻓﻮﭨﯿﺞ ﮐﯽ ﺗﺼﺎﻭﯾﺮ بھی ﺟﺎﺭﯼ کی ہیں، جن میں ﺣﻠﯿﻢ عادل ﮐﻮ ﭘﺮﻭﭨﻮﮐﻮﻝ ﻣﯿﮟ ﺟﯿﻞ ﻣﯿﮟ ﻟﮯ ﺟﺎتے ہوئے دکھایا گیا ﮨﮯ
حلیم عادل شیخ نے جیل حکام کو تحریری درخواست بھی دی جس میں انہوں نے موقف اپنایا کہ وہ بلڈ پریشر اور انجائنا کے مریض رہے ہیں اور این آئی سی وی ڈی میں ان کاعلاج چلتا رہا ہے، انہیں کچھ عرصہ پہلے ڈاکٹروں نے اینجیو گرافی کرانے کا کہا تھا اور جیل ڈاکٹر نے بھی انہیں چیک کیا ہے
حلیم عادل شیخ نے موقف اپنایا کہ ان کی طبیعت بگڑ رہی ہے اور انہیں فوری طور پر این آئی وی سی ڈی بھیجا جائے تاکہ علاج ہو سکے، جس پرجیل انتظامیہ نے حکام بالا سے اجازت کے بعد حلیم عادل شیخ کو این آئی سی وی ڈی منتقل کر دیا.