سندھ ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ جے آئی ٹیز میں ہوتا کیا ہے؟ آج تک پیش رفت نہیں دیکھی، ایسی جے آئی ٹیز کا کیا فائدہ جس سے کوئی نتیجہ نہ نکلتا ہو
تفصیلات کے مطابق جسٹس نعمتﷲ پھلپوٹو کی سربراہی میں جسٹس عبد المبین لاکھو پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ کمرۂ عدالت میں خواتین نے فرط جذبات میں رونا شروع کر دیا، ایک ماں نے روتے ہوئے استدعا کی کہ پتہ نہیں کب مر جاؤں، مجھے میرا بیٹا لا دو
لاپتہ افراد کی عدم بازیابی پر عدالت برہم ہوگئی، جسٹس نعمت ﷲ پھلپوٹو نے ریمارکس دیئے کہ جے آئی ٹیز میں ہوتا کیا ہے؟ آج تک پیش رفت نہیں دیکھی، ایسی جے آئی ٹیز کا کیا فائدہ جس سے کچھ نکلتا نہ ہو
جسٹس نعمتﷲ پھلپوٹو نے خاتون کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ میری بہن ہم آخری حد تک جائیں گے۔ عدالت نے کے پی کے حراستی مراکز سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے پولیس حکام کو لاپتہ افراد کیسز میں پیش رفت کی ہدایت کر دی.