ﻣﻤﺘﺎﺯ ﻋﺎﻟﻢِ ﺩﯾﻦ ﺍﻭﺭ ﺑﺰﺭﮒ ﻣﻔﺘﯽ ﺟﻼﻝ ﺍﻟﺪﯾﻦ ﺟﻤﺎﻟﯽ 122 ﺳﺎﻝ ﮐﮯ ﮨﯿﮟ، اور اب بھی لکھنے پڑھنے کے لئے چشمہ استعمال نہیں کرتے. جب کہ اس کے ساتھ ساتھ وہ ﺩﺭﺱ ﻭ ﺗﺪﺭﯾﺲ کے معمولات ﻣﯿﮟ بھی ﻣﺼﺮﻭﻑ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔
مفتی جلال الدین جمالی ﺳﻨﺪﮪ ﮐﮯ تعلقہ سکرنڈ کے ایک ﮔﺎﻭٔﮞ ﺷﯿﺮ ﺧﺎﻥ ﺟﻤﺎﻟﯽ میں رہتے ہیں، ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ اپنی ایک سو بائیس سالہ زندگی میں ﺍﺏ ﺗﮏ چونتیس ﺣﺞ ﺍﻭﺭ پینتالیس ﻋﻤﺮﮮ کئے ﮨﯿﮟ، جن میں سے کئی پیدل سفر کر کے ادا کئے گئے حج اور عمرے بھی شامل ہیں.
ﻣﻔﺘﯽ ﺟﻼﻝ ﺍﻟﺪﯾﻦ ﺟﻤﺎﻟﯽ بتاتے ہیں کہ وہ سندھ کے معروف عالم ﻣﻮﻻﻧﺎ ﻋﺒﯿﺪ ﺍﻟﻠّٰﮧ ﺳﻨﺪﮬﯽ ﮐﮯ ﺷﺎﮔﺮﺩ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ، جب کہ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﺍﺷﺮﻑ ﻋﻠﯽ ﺗﮭﺎﻧﻮﯼ ﺍﻭﺭ ﺩﯾﮕﺮ ﻧﺎﻣﻮﺭ ﻋﻠﻤﺎﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ علم ﺣﺎﺻﻞ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ۔
مفتی صاحب نے درس و تدریس کے ساتھ علمی کام بھی کیا. جس میں کئی کتابیں اور ﺍ ﻗﺮﺍٓﻥ ﭘﺎﮎ ﺍﻭﺭ ﺑﺨﺎﺭﯼ ﺷﺮﯾﻒ ﮐﮯﮐﭽﮫ ﺣﺼﮯ ﮐﺎ ﺗﺮﺟﻤﮧ بھی شامل ہے.
مولانا جلال الدین جمالی آج بھی توانا اور مصروف رہتے ہیں، روزانہ کئی لوگ ان ﺳﮯ ﻣﻼﻗﺎﺕ ﮐﺮﻧﮯ ﺍﻭﺭ ﺩﻋﺎ ﮐﺮﺍﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ان کے پاس ﺍٓﺗﮯ رہتے ﮨﯿﮟ۔
اپنی لمبی عمر کے راز بتاتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی زندگی میں حرام سے اسی طرح دور ریے ہیں، جس طرح شوگر کا مریض میٹھی چیزوں سے پرہیز برتتا ہے.
ان کا کہنا ہے کہ زیادہ حرام مال کھا کر جلد مرنے سے بہتر ہے کہ کم حلال پر گزارہ کر کے دنیا میں لمبی زندگی جی کر لوگوں کی خدمت کی جائے اور کائنات کے اسرار کو پرکھا جائے.