خطے میں اسلحے کے خریدار ممالک میں بھارت سب سے آگے

نیوز ڈیسک

اگرچہ کورونا وبا کے باعث ایک دہائی بعد اسلحے کی فروخت میں کوئی اضافہ نہیں ہوا لیکن خطے میں اسلحے کے بڑے خریدار ممالک میں بھارت کا نام سرفہرست ہے

تفصیلات کے مطابق اسلحے کی تجارت پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے اسٹاک ہوم انٹرنینشل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ(ایس آئی پی آر آئی) نے 2016ع سے 2020 تک کی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق 2001-05 کے بعد پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ دنیا میں اسلحے کی فروخت میں کوئی اضافہ نہیں ہوا

ایس آئی پی آر آئی کے مطابق اس کی وجہ یہ رہی کہ اگرچہ اسلحہ بیچنے والے تین بڑے ممالک امریکا، فرانس اور جرمنی کے اسلحے کی فرخت میں تو اضافہ ہوا لیکن روس اور چین کے اسلحے کی برآمد میں کمی ہوگئی، جس کے باعث اسلحے کی مجموعی فروخت میں کمی بیشی نہیں ہوئی اور ایسا دس سال بعد ہوا ہے، تاہم یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ سلسلہ آئندہ بھی برقرار رہے گا یا نہیں

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایشیا اور اوشیانا وہ خطے ہیں جو دنیا کا سب سے زیادہ 42 فیصد اسلحہ درآمد کرتے ہیں، جن میں بھارت سرفہرست ہے جبکہ آسٹریلیا، چین، جنوبی کوریا اور پاکستان بھی بڑے خریدار ممالک میں شامل ہیں

کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی معیشت کو نقصان پہنچا ہے اور متعدد ممالک آئندہ سالوں میں اسلحے کی خریداری پر نظرثانی کرسکتے ہیں لیکن کورونا وبا کے عروج کے دوران بھی متعدد ممالک نے اسلحے کے بڑے سودے کیے جن میں متحدہ عرب امارات بھی شامل ہے، جس نے امریکا سے 50 ایف 35 لڑاکا طیارے اور 18 مسلح ڈرونز کی خریداری کا 23 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا۔ اسی طرح سعودی عرب بھی پیچھے نہیں رہا جس کی اسلحہ درآمدات میں 61 فیصد جبکہ قطر کی درآمدات میں 361 فیصد اضافہ ہوا

دوسری جانب دنیا میں اسلحے کی تجارت میں چین کا حصہ 5.2 فیصد ہے جبکہ پاکستان، بنگلہ دیش اور الجزائر چینی اسلحے کے بڑے خریدار ممالک میں شامل ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close