آسٹریلیا کی سو سالہ تاریخ کے بدترین سیلاب نے نیو ساؤتھ ویلز کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے
تفصیلات کے مطابق عالمی خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ آسٹریلیا کی ریاست نیو ساوتھ ویلز میں مسلسل بارشوں کے باعث دریاؤں اور ڈیموں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوگئی ہے، جب کہ ڈیم کے بند ٹوٹنے سے سیلابی ریلہ رہائشی علاقے میں داخل ہو گیا ہے
اطلاعات کے مطابق سڈنی سمیت کئی بڑے شہر کے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں ، کئی علاقوں کو خالی کروا لیا گیا ہے اور ہزاروں افراد کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں. حکومت نے 16 علاقوں کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے
آسٹریلوی میڈیا کے مطابق کئی اہم شاہراہوں اور ہائی ویز پر پانی کھڑا ہونے سے ٹریفک معطل ہوگیا اور شہریوں کی گاڑیاں پانی میں پھنس کر رہ گئیں، جنہیں بعد میں ریسکیو کیا گیا۔ جب کہ ذرائع آمدورفت معطل ہو گئے ہیں
ادہر محکمۂ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ طوفانی بارشوں اور سیلاب کا سلسلہ اگلے ہفتے کے آخر تک جاری رہ سکتا ہے اس لیے شہری بلاوجہ گھروں سے باہر نکلنے اور ساحلی علاقوں کا رخ کرنے سے مکمل طور پر گریز کریں
اسپتالوں میں 150 سے زائد معمولی زخمیوں کو لایا گیا ہے اور تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ﻣﺸﺮﻗﯽ ﺍٓﺳﭩﺮﯾﻠﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﻃﺎﻋﻮﻥ ﭘﮭﯿﻠﻨﮯ ﮐﺎ ﺧﻄﺮﮦ ﭘﯿﺪﺍ ظاہر کیا گیا تھا، ﻣﻘﺎﻣﯽ ﺍٓﺑﺎﺩﯼ ﮔﮭﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﮔﮭﺴﺘﮯ، ﻓﺼﻠﻮﮞ ﮐﻮ ﺗﺒﺎﮦ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﺰﺍﺭﻭﮞ ﭼﻮﮨﻮﮞ ﺳﮯ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮨﻮ گئی تھی اور ﻣﺎﺣﻮﻝ ﻣﯿﮟ ﮨﺮ ﻃﺮﻑ ﭘﮭﯿﻠﯽ ﭼﻮﮨﻮﮞ ﮐﯽ ﺑﺪﺑﻮ ﻧﮯ ﺟﯿﻨﺎ ﻣﺸﮑﻞ ﮐﺮﺩﯾﺎ تھا، حتیٰ کہ ﺍﺳﭙﺘﺎﻟﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻣﺮﯾﺾ ﺑﮭﯽ ﭼﻮﮨﻮﮞ ﮐﮯ ﮐﺎﭨﮯ ﺳﮯ ﻧﮧ ﺑﭻ ﺳﮑﮯ، ایسے میں جب ﻃﻮﻓﺎﻧﯽ ﺑﺎﺭﺷﻮﮞ کی پیشن گوئی کی گئی تو شہری طوفانی بارش کو ﭼﻮﮨﻮﮞ ﮐﯽ ﺍٓﻓﺖ ﺳﮯ ﻧﺠﺎﺕ ﮐﺎ ﺫﺭﯾﻌﮧ ﻗﺮﺍﺭ ﺩﮮ ﺭﮨﮯ تھے، لیکن طوفانی بارشیں بھی کم تباہ کن ثابت نہیں ہوئیں.