مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ گئے
نون لیگی رہنما مریم نواز کا کہنا ہے کہ پہلی دفعہ دیکھا لیڈر آف اپوزیشن سرکاری ارکان سے مل کر بنا، آپ کو باپ کے لوگوں نے باپ کے کہنے پر ووٹ دیا
لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پیپلز پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف لوگ آئین و قانون کی خاطر جدوجہد کر رہے ہیں اور دوسری طرف لوگ چھوٹے چھوٹے سے فائدے کے لیے بیانیے کو روند رہے ہیں، افسوس ہے کہ پیپلزپارٹی نے چھوٹے سے عہدے کے لیے جدوجہد کو نقصان پہنچایا، اسی چھوٹے سے فائدے اور عہدے کے لیے بی اے پی سے ووٹ لے لیا؟ پہلی دفعہ دیکھا لیڈر آ ف اپوزیشن سرکاری ارکان سے مل کر بنا
لیگی رہنما نے پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کون جدوجہد کر رہا ہے، قوم دیکھ رہی ہے، آپ کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ بی اے پی نے آپ کو ووٹ دیا، آپ کو باپ کے لوگوں نے باپ کے کہنے پر ووٹ دیا، چھوٹے سے عہدے کے لیے اصولوں کی قربانی دی گئی ہے، اصولوں پر چلنا اور قائم رہنا بڑی بات ہوتی ہے، آدھا تیتر اور آدھا بٹیر نہیں چل سکتا، حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے (ن) لیگ، مولانا فضل الرحمٰن اور پی ڈی ایم کی دیگرجماعتیں ہی کافی ہیں
مریم نواز کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نےکہا تھا (ن) لیگ اور پی ڈی ایم مانے تو پنجاب میں عدم اعتماد کر کے پرویزالہٰی کو وزیراعلیٰ بنا دیں، نوازشریف نے کہا تھا آئین و قانون نے جس دائرہ کار میں محدود کیا اسی میں رہیں، ہم آئین کے لیے جدوجہد کرنے والے ہیں
دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف بنانا ہماری جماعت کا حق تھا
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سینیٹ کی تاریخ ہے جس کی اپوزیشن میں اکثریت ہوتی ہے قائد حزب اختلاف بھی اسی کا ہوتا ہے، نون لیگ کے ساتھ جو ارکان تھے ان کی تعداد 26 تھی، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف بنانا ہماری جماعت کا حق تھا، یوسف رضا گیلانی کو پی ڈی ایم کا مشترکہ امیدوار بنا کر سینیٹر بنوایا، نون لیگ کے سینیٹر سے امید تھی کہ وہ ہمیں ووٹ دیں گے، بی اے پی کے سینیٹرز اب اپوزیشن بینچز میں بیٹھ رہے ہیں انہیں ویلکم کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ اپوزیشن جماعتیں یوسف رضا گیلانی کو ویلکم کریں گی
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ نون لیگی دوستوں سے درخواست کرتا ہوں کہ حوصلہ رکھیں، ہم چاہتے کہ پی ڈی ایم کا اتحاد برقرار رہے اور اسے کوئی نقصان نہ ہو، ایک دوسرے پر تنقید سے حکومت کو فائدہ ہوگا، سلیکٹڈ کا لفظ میں نے دیا تھا اور میں جانتا ہوں اس کا استعمال کس پر بنتا ہےاور کس پر نہیں، (ن) لیگ کے رہنماؤں کا احترام کرتا ہوں، مریم نواز کی عزت کرتا ہوں، جب بھی مشکل وقت آیا مریم نواز پر کبھی تنقید نہیں کی اور نہ کروں گا، ہم مل کر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے اور حکومت کو گرانے کی جدوجہد جاری رکھیں گے.