ٹک ٹاک پر پابندی لگادو، پابندی ہٹا دو کا کھیل ہنوز جاری

نیوز ڈیسک

گذشتہ ماہ پشاور ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کے بعد اب اسے دوبارہ کھولنے کی اجازت دے دی ہے

پشاور ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد اپلوڈ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، ڈی جی پی ڈی اے، ڈائریکٹر لیگل پی ٹی اے، پی ٹی اے کے وکیل جہانزیب محسود اور درخواست گزار کی وکیل سارہ علی خان عدالت میں پیش ہوئے

اس موقع پر چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ڈی جی سے استفسار کیا کہ اب تک کیا ایکشن لیا ہے؟ ڈی جی پی ٹی اے نے جواب دیا کہ ہم نے ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ دوبارہ اس مسئلے کو اٹھایا ہے، ٹک ٹاک نے فوکل پرسن بھی ہائیر کیا ہے، جتنی بھی غیر اخلاقی اور غیر قانونی چیزیں اپلوڈ ہونگیں، ان کو دیکھیں گے

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ لوگوں کے پاس ایسا سسٹم ہونا چاہیئے جو اچھے اور برے میں تفریق کریں، ٹک ٹاک کھول دیں، لیکن غیر اخلاقی مواد اپلوڈ نہیں ہونا چاہیئے، پی ٹی اے ایکشن لے گی اور لوگوں کو پتہ چل جائے گا کہ پی ٹی اے ہمارے خلاف ایکشن لے رہی ہے تو لوگ پھر ایسے وڈیوز اپلوڈ نہیں کریں گے

ڈی جی پی ٹی اے نے کہا کہ ہم نے ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ بات کی ہے کہ جو بار بار ایسی غلطی کرتے ہیں ان کو بلاک کریں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ ون ٹائم نہیں ہونا چاہیئے آپ ٹک ٹک پر غیر اخلاقی مواد روکنے کے مزید اقدامات کریں

وکیل پی ٹی اے جہانزیب محسود کا کہنا تھا کہ  کچھ سائٹس ایسی ہیں، جن میں مخصوص چیزیں بلاک نہیں ہو سکتیں، بلکہ پوری  سائٹ کو بند کرنا ہوتا ہے

عدالت نے ٹک ٹاک دوبارہ کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے پی ٹی اے کو غیر اخلاق مواد روکنے کے لئے مزید اقدامات کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے ڈی جی پی ٹی اے کو آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 25 مئی تک ملتوی کر دی.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close