اوریگون کی شاہراہ پر روٹ 18 کے پاس گھنے جنگلات ہیں۔ یہاں کچھ درخت اس طرح اگائے گئے ہیں کہ جب ان پر خزاں آتی ہے تو درختوں کے پتے رنگ بدلتے ہیں اور دور سے ایک مسکراتے چہرے کی شکل اختیار کر لیتے ہیں
یہاں سے گزرنے والے افراد کو یوں لگتا ہے کہ جیسے گھنے جنگل سے کوئی انہیں مسکرا کر دیکھ رہا ہے
اوریگون روٹ 18 کی کل لمبائی 25 میل ہے۔ یہاں ہر سال خزاں میں درختوں کے پتے رنگ بدل کر ایک چہرہ بناتے ہیں، جس کا قطر 300 فٹ ہے جو پولک کاؤنٹی کے پاس واقع ہے۔ ماہرین کے مطابق اگلے 30 سے 50 برس تک یہ درخت لوگوں کو مسرور کرتے رہیں گے
ہیمپٹن لمبر کمپنی نے 2011ع میں درختوں سے ڈیزائن بنانے کا ارادہ اس وقت کیا، جب وہاں بڑے پیمانے پر شجرکاری ہو رہی تھی۔ کمپنی نے منہ اور چہرے کی ڈیزائننگ کے لیے صنوبر کی ایک قسم (ڈگلس فِر) کا انتخاب کیا اور دیودار (لارچ) کی مدد سے اس کا جسم تشکیل دیا۔ خزاں میں لارچ اپنی نوکیں کھو کر رنگ تبدیل کر دیتا ہے
شجرکاری کے وقت کمپنی کے مینیجر ڈینس کریل نے بہت احتیاط سے درختوں کو ڈیزائن کیا. انہیں یقین تھا کہ یہ علاقہ بہت دور سے واضح دکھائی دے گا۔ اب یہ حال ہے کہ امریکہ بھر سے لوگ اسے دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔ لیکن اس چہرے کو کاڑھنے میں کئی ماہ کی محنت صرف ہوئی ہے
لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس کے کنارے مدھم پڑگئے ہیں، لیکن مسکراتا چہرہ اگلے دس برس تک واضح رہے گا اور اگلے تیس سے پچاس سالوں میں اسے کاٹ کر اس کی لکڑی استعمال کی جائے گی۔ تب تک یہ مسکراتا چہرا لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرتا رہے گا
اس خوبصورت مسکراتے چہرے کو بڑی محنت سے ڈیزائن کیا گیا ہے اور چند عرصے تک اسے دنیا میں درختوں سے کاڑھے گئے سب سے بڑے چہرے کا درجہ حاصل تھا.