مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر راناثناءﷲ نے لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات غلط ہے کہ (ن) لیگ پی ڈی ایم کو ٹیک اوور کرنا چاہتی ہے ، پی ڈی ایم میں تمام فیصلے مشاورت سے ہوئے، بلاول بھٹو زرداری نے نوٹس پھاڑ کر اچھی حرکت نہیں کی
رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ لینا بے اصولی ہے، قائد حزب اختلاف کے عہدے کے لئے پیپلز پارٹی حکومتی اراکین کے ووٹ نہیں لے سکتی، یہیں سے بات بگڑی ہے، پی ڈی ایم حکومت مخالف تحریک جاری رکھے گی
جب کہ نجی ٹی وی چینل کے ایک ﭘﺮﻭﮔﺮﺍﻡ میں ﮔﻔﺘﮕﻮ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ نون لیگ کے ﺳﯿﻨﺌﺮ ﺭﮨﻨﻤﺎ ﺍﺣﺴﻦ ﺍﻗﺒﺎﻝ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﭘﯿﭙﻠﺰ ﭘﺎﺭﭨﯽ ﮐﻮ ﺷﻮ ﮐﺎﺯ ﻧﻮﭨﺲ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﮭﯿﺠﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻥ ﺳﮯ ﻭﺿﺎﺣﺖ ﻣﺎﻧﮕﯽ ﮔﺌﯽ ﺗﮭﯽ، ﺍﮔﺮ بلاول کی طرف سے شوکاز نوٹیس پھاڑ کر پھینکنے کی ﺑﺎﺕ ﺩﺭﺳﺖ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺑﻼﻭﻝ ﻧﮯ ﻋﻤﻼً ﭘﯽ ﮈﯼ ﺍﯾﻢ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﺗﺤﺎﺩ ﮐﻮ ﭘﮭﺮ ﭘﮭﺎﮌ ﮐﺮ ﺭﯾﺰﮦ ﺭﯾﺰﮦ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﮨﮯ. ۔ﯾﮧ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﮐﺎ ﺛﺒﻮﺕ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ ﭘﯽ ﮈﯼ ﺍﯾﻢ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﻠﻨﺎ ﭼﺎﮨﺘﮯ۔ ﯾﮧ ﺍﯾﮏ ﺑﮩﺖ ﮨﺘﮏ ﺍٓﻣﯿﺰ ﺭﻭﯾﮧ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﺎﯾﺎ ﮨﮯ۔
پروگرام میں شریک ﭘﯿﭙﻠﺰ ﭘﺎﺭﭨﯽ ﺳﯿﻨﯿﭩﺮ ﭘﻠﻮﺷﮧ ﺧﺎﻥ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﭘﯿﭙﻠﺰ ﭘﺎﺭﭨﯽ ﮐﻮ ﻧﻮﭨﺲ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﺎ ﺣﻖ ﻧﮧ ﺍﺣﺴﻦ ﺍﻗﺒﺎﻝ، ﻧﮧ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺟﻤﺎﻋﺖ ﮐﻮ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﭘﯽ ﮈﯼ ﺍﯾﻢ ﮐﯽ ﮐﺴﯽ ﺟﻤﺎﻋﺖ کو ﮨﮯ. ﻧﮧ ﮨﻤﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﺟﻤﺎﻋﺖ ﮐﻮ ﺷﻮﮐﺎﺯ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﺎ ﺣﻖ ﺣﺎﺻﻞ ﮨﮯ
انہوں نے کہا کہ ﮨﻤﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﻭﺿﺎﺣﺖ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﺍﺱ ﻟﺌﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺑﺮﺍﺑﺮﯼ ﮐﮯ ﺍﺻﻮﻝ ﭘﺮﺍﺗﺤﺎﺩ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﻣﻞ ﮨﯿﮟ۔ﻣﺴﻠﻢ ﻟﯿﮓ ﻥ ﮐﻮ ﭘﯽ ﮈﯼ ﺍﯾﻢ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﺻﻔﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺗﻼﺵ ﮐﺮﻧﺎ ﭼﺎﮨﺌﮯ ﺟﻨﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﭘﯽ ﮈﯼ ﺍﯾﻢ ﮐﻮ ﺭﯾﺰﮦ ﺭﯾﺰﮦ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﯽ.