اطلاعات ہیں کہ وزیراعظم عمران خان اور تحریک انصاف کے سینئر رہنماء جہانگیر ترین کے درمیان ملاقات کرانے کے لیے وفاقی کابینہ اور پارٹی کے اہم رہنمامتحرک ہوگئے ہیں جس کے بعد جہانگیر ترین نے اپنے گروپ کو سیز فائر کی ہدایت کرتے ہوئے کوئی بھی بیان دینے سے روک دیا ہے
واضح رہے کہ جہانگیر ترین گروپ کے انیس اراکین پنجاب اور چھ اراکین قومی اسمبلی کی جانب سے وزیراعظم کو خط لکھا گیا تھا جس میں ان کو جہانگیر ترین کی خدمات گنواتے ہوئے اراکین سے ملاقات کے لیے وقت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا
اس دوران ہی جہانگیر ترین نے ملتان اور جنوبی پنجاب کے ہنگامی دورے بھی شروع کر دیے تھے اور اراکین سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی شروع کر دیا تھا تاہم اس دوران وفاقی کابینہ کے اہم اراکین اور تحریک انصاف کے کچھ سینئر رہنما درمیان میں آ گئے
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں وفاقی کابینہ کے ایک اہم رکن نے جہانگیر ترین سے ملاقات بھی کی ہے اور وزیر اعظم سے ممکنہ ملاقات کے حوالے سے ان کی رضامندی بھی پوچھی گئی
کابینہ اراکین کے متحرک ہونے کے بعد جہانگیر ترین نے بھی میڈیا اور پروگراموں میں اپنے ہم خیال اراکین کو کسی بھی قسم کی بیان بازی کرنے سے روک دیا ہے اور کہا ہے کہ آئندہ دو روز تک کوئی بیان نہ جاری کیا جائے.