سائبر سیکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسی کو اپنے موبائل پر ’’واٹس ایپ پنک‘‘ نامی اپ ڈیٹ کا لنک موصول ہو تو ہر گز اس پر کلک نہ کرے کیونکہ یہ دراصل ایک وائرس ہے جس سے اُن کے موبائل پر دور بیٹھا کوئی نامعلوم ہیکر قبضہ کر سکتا ہے
اطلاعات ہیں کہ کہ ’’واٹس ایپ پنک‘‘ کے نام سے "یہ اپ ڈیٹ لنک” پچھلے چند روز سے مختلف سوشل میڈیا گروپس میں گردش کر رہا ہے. لنک کے ساتھ دی گئی وضاحت میں بتایا جاتا ہے کہ یہ اپ ڈیٹ آپ کے موبائل میں انسٹال ہو کر واٹس ایپ کا رنگ بدل کر گلابی کردے گی، اور اس پر کلک کرنے کے بعد ایسا ہی ہوتا ہے
لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ رنگ بدلنے کے ساتھ ساتھ، یہ اپ ڈیٹ آپ کے موبائل میں موجود اہم معلومات مثلاً تصاویر، ایس ایم ایس، ویڈیوز، یوزر نیمز اور پاس ورڈز وغیرہ تک رسائی حاصل کر کے انہیں کسی نامعلوم ہیکر کے قبضے میں دے سکتی ہے
اس لیے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موبائل صارفین نہ صرف ’’واٹس ایپ پنک‘‘ بلکہ ایسے کسی بھی لنک پر ہر گز کلک نہ کریں جو کسی نامعلوم ذریعے سے انہیں بھیجا گیا ہو
البتہ اگر کوئی صارف ’’واٹس ایپ پنک‘‘ پر کلک کر چکا ہے، تو اسے چاہیے کہ وہ اپنے موبائل سے فوراً واٹس ایپ ان انسٹال کر دے اور اگر انہوں نے واٹس ایپ کو کسی اور آلے (ڈیسک ٹاپ/ لیپ ٹاپ) سے منسلک کر رکھا ہو تو اسے بھی فوری طور اس ڈیوائس سے منقطع (ڈس کنکٹ) کر دیں
علاوہ ازیں، موبائل ’’سیٹنگز‘‘ میں جا کر براؤزر کیشے صاف کریں اور دوسری ایپس کو دی گئی اجازت (پرمیشنز) چیک کریں۔ اگر کسی ایپ کو غیر متعلق، غیر ضروری یا مشکوک قسم کی پرمیشنز دی گئی ہوں تو انہیں فوری طور پر بلاک کر دیں
امید ہے کہ اس کارروائی کے بعد ان کا موبائل فون اپنی پہلے والی حالت پر بحال ہو جائے گا اور دوبارہ سے محفوظ ہوجائے گا.