پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل (پی این اے سی)، وفاقی وزارت برائے سائنس اور ٹیکنالوجی نے تجزیاتی معیار کی بلندی کے پیشِ نظر بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے صنعتی تجزیاتی مرکز (آئی اے سی) کو ’’سرٹیفکیٹ آف ایکریڈیٹیشن‘‘ دے دیا ہے
آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوآرڈینٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے جمعہ کو ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صنعتی تجزیاتی مرکز اعلیٰ پشہ ورانہ ماحول کا حامل ہے، ایچ ای جے ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری کے تحت صنعتی تجزیاتی مرکز سات سو سے زیادہ صنعتوں کو سائنسی جانچ پڑتال کی اعلیٰ سہولت فراہم کر رہا ہے
پروفیسر اقبال چوہدری نے پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل کی قومی خدمات کی تعریف کی اور کہا کہ ایک وفاقی ادارے کی جانب سے بین الاقوامی مرکز کے تحقیقی اور تجزیاتی معیار کا اعتراف پوری جامعہ کراچی کے لیے اعزاز کی بات ہے
انہوں نے کہا کہ پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل اْن تحقیقی مراکز یا تجربہ گاہوں کے معیار کی شناخت اور توثیق کرتی ہے جو متعدد سائنسی شعبہ جات بشمول مائیکرو بائیولوجیکل، کیمیکل، فوڈ، تعمیرات، ماحولیات، ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل وغیرہ میں تجربات کرتے ہیں
پروفیسر اقبال چوہدری نے پروفیشینسی ٹیسٹ (پی ٹی) کے متعلق کہا کہ صنعتی تجزیاتی مرکز آئی ایس او کے معیار ISO/IEC 17043 پر تسلیم شدہ ادارہ ہے. پروفیشینسی ٹیسٹ دراصل آئی ایس او کے متعلقہ معیار کا اہم عنصر ہے جس کے ذریعے سے تجزیاتی عمل کی توثیق کی جاتی ہے
انہوں نے کہا کہ صنعتی تجزیاتی مرکز میں قائم خصوصی حلال تجرباتی لیبارٹری میں غذا، کاسمیٹکس، ادویات میں موجود غیر حلال اجزا کی تجزیاتی سروس بھی جاری ہے، اس تجزیاتی مرکز میں سائنسدان مختلف تجربات سے متعلقہ اشیا میں غیر حلال کیمیائی و حیاتیاتی اور مصنوعی اجزا کی موجودگی کی جانچ پڑتال کرتے ہیں
انہوں نے کہا انڈونیشیا نے پاکستان سے انڈونیشیا برآمد ہونے والی غذائی اشیا کی تحقیقی جانچ پڑتال کے لیے ایچ ای جے ریسرچ انسٹیٹیوٹ جامعہ کراچی کی ہی خدمات حاصل کی ہیں. انڈونیشین ایگریکلچر قوارنٹین ایجنسی نے پاکستان کے اس معروف تحقیقی ادارے کو معیاری لیبارٹری قرار دیا ہے
ان کا کہنا تھا کہ یہاں پر تجزیاتی آلات پر بین الاقوامی معیار کی ٹریننگ بمعہ اسناد دی جاتی ہیں.