سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ایران ایک ہمسایہ ملک ہے اور ہم سب ایران کے ساتھ اچھے اور خصوصی تعلقات کے خواہش رکھتے ہیں
تفصیلات کے مطابق ‘العربیہ ٹیلی ویژن‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ایران کا طرز عمل منفی ہے لیکن ہم اب بھی اسے پڑوسی ملک کی حیثیت سے دیکھتے ہیں اور اچھے تعلقات استوار کرنے کے خواہش مند ہیں، تاہم ایران اپنے متنازع جوہری پروگرام اور دوسرے ممالک میں باغیوں کی مدد کرکے تعلقات کو آگے بڑھانے میں رکاوٹ ہے
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سعودی ولی عہد نے ایران کے ساتھ اچھے تعلقات قائم ہونے کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات خراب کرنا نہیں چاہتے بلکہ ہماری خواہش ہے کہ ایران ترقی کرے۔ ہمارے مفادات ایران سے اور ایران کے سعودی عرب سے وابستہ ہیں. دو طرفہ بہتر تعلقات کو فروغ دے کر ہم خطے کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرسکتے ہیں
اپنے انٹرویو میں محمد بن سلمان نے ایران کے جوہری پروگرام اور بیلسٹک میزائلوں کی تیاری پر تنقید بھی کی اور یمن کے حوثی باغیوں کی مدد کا الزام بھی ایران پر عائد کیا
ولی عہد نے سعودی سرحدوں پر مسلح جنگجوؤں کی موجودگی کو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بھی قرار دیا اور حوثی باغیوں کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت بھی دی
سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات 2016 میں ایک شیعہ عالم کی ریاض میں پھانسی کے بعد تعلقات نہایت کشیدہ ہوگئے ہیں تاہم اپریل کے وسط میں برطانوی اخبار نے دونوں ممالک کے درمیان بیک ٹو ڈور مذاکرات کا انکشاف کیا تھا تاہم دونوں ممالک نے ان خبروں کی تردید کی تھی.