سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کا ہنگامی اجلاس سینئر رہنما خدا ڈنو شاہ کی صدارت میں مراد میمن گوٹھ ملیر میں منقعد ہوا
اجلاس میں بحریہ ٹاؤن کی حالیہ بربریت پر غور کیا گیا اور آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیا گیا. اجلاس میں عبدالخالق جونیجو، گل حسن کلمتی، پروفیسر رخمان گل پالاری، علی مستوئی، حنیف دلمراد، غلام رسول بلوچ، علی نواز جوکھیو، اکبر گبول، ایڈوکیٹ جمال ناصر، ایڈوکیٹ کاظم مھیسر، ایڈوکیٹ اسداللّٰہ مھیسر، حمزہ پنہور، علی نواز بلوچ، حفیظ بلوچ، علی حیدر شاہ، عظیم بلوچ اور یونس خاصخیلی نے شرکت کی
اجلاس میں پچھلے چار دنوں سے بحریہ ٹاؤن کی طرف سے گڈاپ میں صدیوں سے آباد مقامی لوگوں کی سروے زمینوں اور گوٹھوں کی زمینوں پر زبردستی طاقت کے زور پر قبضہ کرنے، مقامی لوگوں پر تشدد، فائرنگ اور گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ بحریہ کی بربریت کو لغام دیا جائے
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس مقامی لوگوں کے حقوق کے لیئے ان کے ساتھ مل کر اس ظالمانہ کاروائیوں کے خلاف احتجاج کرے گی
اس سلسلے میں طے کیا گیا کہ سب سے پہلے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی اور احتجاج کے لیئے 3 مئی بہ روز پیر صبح 9 بجے سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کے تمام میمبران نورمحمد گبول گوٹھ پہنچیں گے اور متاثرہ گاؤں واسیوں کے ساتھ ریلی کے شکل میں نورمحمد گوٹھ سے کاٹھور ھادی بخش گبول گوٹھ جائیں گے اور مظاہرہ اور دھرنا دیں گے
اس کے ساتھ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ عید کے بعد احتجاج کو وسیع کیا جائے گا، اپنے ہم خیال تنظیموں کے ساتھ مل کر قبضہ گیر قوتوں کے خلاف منظم جہدوجہد کو پورے سندھ میں پھیلایا جائے گا
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی رہنما سید خدا ڈنو شاہ نے کہا کہ ترقی کے نام پر کراچی اصل مالکوں کو ان ہی کی زمینوں اور گھروں سے بیدخل کرنے کا عمل تیز کیا گیا ہے، پچھلے چار دنوں سے بحریہ کی بربریت سے مقامی غریب لوگ خوف کا شکار ہیں، صدیوں سے آباد مقامی لوگوں کی زمینیں بندوق کے زور پر چھینی جا رہی ہیں ـ ہم سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کے پلیٹ فارم سے ان مظالم کے خلاف جہدوجہد کر رہیں ہیں اور کرتے رہیں گے ـ انہوں اپنے پیغام میں لوگوں سے اپیل کی کہ پیر کے دن زیادہ سے زیادہ تعداد میں ہمارے ساتھ شامل ہو کر متاثرہ لوگوں سے اظہار یکجہتی کریں اور انہیں یہ احساس دلائیں کہ وہ تنہا نہیں
اجلاس سے گل حسن کلمتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے عملدارمد بینچ کے فیصلے کے مطابق بحریہ ٹاؤن کو جو زمین الاٹ کی گئی اس سے بحریہ ٹاؤن تجاوز کر چکا ہے حالانکہ ہم اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے کیونکہ وہ فیصلہ بھی آئین کے منافی دیا گیا تھا مگر پھر اس فیصلے کی بھی خلاف ورزی کرتے ہوئے بحریہ ٹاؤن یہاں کے قدیمی باشندوں سے ان کی زمینیں چھین رہا ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں
عبدالخالق جونیجو نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کے نقش قدم پہ چلتے ہوئے اب سندھ میں کئی اسرائیلی طرز کی بستیاں بنائی جا رہی ہیں جن کے خلاف ہم میدان عمل میں ہیں اور اس سرمایہ دارانہ نو آبادیاتی نظام کے خلاف جہدوجہد کرتے رہیں گے ـ اس کے لیئے سندھ کے عوام کو ہمارا ساتھ دینا پڑے گا
اجلاس سے حفیظ بلوچ سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا.