ملیر (نامہ نگار): بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنماؤں وہاب بلوچ، کے بی بلوچ اور آمنہ بلوچ نے آج بحریہ ٹاؤن کراچی کے مظالم کے شکار متاثرین سے ملاقات کی
انہوں نے فیض محمد گبول کے فرزند مراد گبول بلوچ کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا اور انہیں ہر ممکنہ تعاون کی یقین دہانی کرائی
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آمنہ بلوچ نے کہا کہ بلوچ پر فرض ہے کہ جس سرزمین کا پانی پیئے اسی کا وفادار رہے، سندھ سے بلوچ کا تعلق ابھی کا نہیں ہے بلکہ مہرگڑھ اور موہن جو دڑو کے زمانے کے تعلقات ہیں، یہ تعلق سسئی اور پنوں کے زمانے کا تعلق ہے، ہم یہاں صرف دو لفظ بولنے نہیں آئے بلکہ بلوچ قوم کی طرف سے سفیر بن کر آئے ہیں کہ بلوچ قوم اس ظلم اور بربریت کے خلاف ہر فورم پر اپنے بلوچ اور سندھی بھائیوں کے لئے آواز بلند کرتی رہی گی اور ضرورت پڑنے پر ہم میدان عمل میں صف اول میں اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے
کمال خان جوکھیو گوٹھ کا دورہ کرتے ہوئے وہاب بلوچ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں یہ سندھ کی وحدانیت پر حملہ ہے اور ہم پنجاب سمیت دنیا بھر کے بلوچوں سے گزارش کرتے ہیں کہ بحریہ ٹاؤن کے مظالم مہذب دنیا کے سامنے اجاگر کریں اور سندھ کی وحدانیت برقرار رکھنے کی خاطر ہر قربانی دینے کے لئے تیار رہیں، ہم متاثرین کو یقین دلاتے ہیں کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی اپنے بلوچ اور سندھی بھائیوں کے ساتھ اس مشکل گھڑی میں ساتھ کھڑی ہے
ادہر بلاول ھائوس کراچی کے سامنے بحريہ ٹاؤن کے غاصبانہ اقدامات کے خلاف سندھ سبھا نے بھی احتجاج کیا. اس کے علاوہ سندھ کے مختلف شہروں میں مختلف تنظیموں نے بھی بحریہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے اور متاثرین سے اظہارِ یکجہتی کیا
جب کہ کل گڈاپ تھانے میں مقدمہ درج ہونے کے بعد آج بحریہ ملازمین اپنی وردی اتار کر بحریہ گیٹپر چھوڑ کر فرار ہو گئے.