خلیج بنگال میں بننے والا سمندری طوفان ’یاس‘ شدید ترین سمندری طوفان میں تبدیل ہو گیا
عالمی ماہر ماحولیات کا کہنا ہے کہ شدید ترین سمندری طوفان شمال میں بھارتی ریاست اوڑیسا اور مغربی بنگال کی جانب بڑھ رہا ہے
امکان ہے کہ یاس طوفان 26 مئی کو بھارتی علاقے بالاسور کے ساحل سے ٹکرائے گا
ماہرِ ماحولیات کے مطابق اس دوران ہواؤں کی رفتار 150 سے 160 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے، جبکہ ہواؤں کی رفتار 170 سے 180 کلومیٹر فی گھنٹا ہونے کا بھی امکان ہے
اوڑیسا حکومت نے ریاست کے 12 اضلاع کے حکام کو انتباہ جاری کر دیا ہے، کیونکہ 26 مئی کو ایک طوفانی اس کے ساحل سے ٹکرا سکتا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے۔خصوصی ریلیف کمشنر پی کے جینا نے بتایا کہ اوڑیسا کو ہندوستانی محکمہ موسمیات کی جانب سے خلیج بنگال میں ایک کم دباؤ والے علاقے کی تشکیل کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو طوفان کی شکل اختیار کرسکتا ہے
اگرچہ آئی ایم ڈی کی جانب سے ابھی تک ممکنہ طوفان، اس کی ہوا کی رفتار اور اس کی شدت کے بارے میں حتمی طور پر بتانا باقی ہے، لیکن ریاستی حکومت پہلے ہی توانائی اور پنچایتی راج ، شہری ترقی اور گھر سمیت تمام محکموں سے کہا ہے کہ وہ اس طوفان کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہیں
انہوں نے بتایا ہے کہ اگر یہ ایک طوفان کے طور پر سامنے آتا ہے تو ایک معیاری طریقہ کار کے مطابق عمان کے ذریعہ دیا ہوا نام ’’ یاس (Yaas)‘‘ رکھا جائے گا
جینا نے بتایا کہ بالاسور ، بھدرک ، کیندرپارہ ، جگت سنگھ پور ، پوری ، گنجام ، مایوربنج ، جاج پور ، نیاگڑھ ، کھورڈا ، کٹک اور گاجاپتی اضلاع کے حکام کو ممکنہ طوفان کے بارے میں الرٹ کردیا گیا ہے
ادہر ڈائریکٹر محکمہ موسمیات پاکستان کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان یاس کے اثرات پاکستان تک نہیں آئیں گے.