بحریہ ٹاؤن کراچی کی قبضہ گیری اور توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف کئی برسوں سے برسر پیکار سندھ انڈيجينس رائٹس الائنس کا اهم اجلاس تنظيم کے صدر اور سینیئر رہنما یوسف مستی خان کی صدارت میں گزشتہ روز میمن گوٹھ ملیر میں منعقد ہوا
اجلاس میں 6 جون کو بحريہ ٹاؤن کراچی کے مین گیٹ کے سامنے سندھ ایکشن کمیٹی کی طرف سے اعلان کردہ دھرنے میں بھرپور شرکت کا فیصلہ کیا گیا
اس موقع پر 6 جون کے دھرنے کے لیے چار کمیٹیاں بھی قائم کی گئیں، جو مختلف علاقوں اور گوٹھوں کا دورہ کر کے عوام کو دھرنے میں شرکت کی دعوت دیں گی
اجلاس ۾ 23 مئی کو انڈیجنئس رائٹس الائنس کی طرف سے بحریہ ٹاؤن کراچی کے متاثرہ علاقے میں واقع گوٹھ ہادی بخش گبول میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کا جائزہ بھی لیا گیا اور اے پی سی میں شرکت کرنے والی تمام قومپرست، سیاسی پارٹیوں، سماجی، مزدور تنظیموں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، ادیبوں، صحافیوں، وکلاء، آبادگاروں اور متاثرہ گوٹھوں کے نمائندوں کا شکریہ ادا کیا گیا، جنہوں نے اے پی سی میں شرکت کرکے بحریہ ٹاؤن کراچی کے توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف سندھ انڈیجنئس رائٹس الائنس کی جدوجہد میں ساتھ دینے کا عہد کیا
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ انڈیجنئس رائٹس الائنس کے کچھ وطن دوست ساتھیوں کی مستقل مزاجی سے جاری رکھے جانے والی جدوجہد کا ہی نتیجہ ہے کہ اس قافلے میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے اور اس کے بہتر نتائج سامنے آ رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اب پورے سندھ میں بیداری کی ایک لہر پیدا ہوئی ہے
یوسف مستی خان کی صدارت میں ہونے والے اس اہم اجلاس میں خالق جونيجو, سيد خدا ڈنو شاه, گل حسن کلمتی, حفيظ بلوچ, حنيف دلمراد, علی مستوئی, جمن حمائتی, امداد چاچڑ, غلام رسول بلوچ, يونس خاصخيلی, نواز جوکھيو, جانب خاصخيلی, انور ميمن, اکبر گبول، ایڈووکیٹ ابوبکر ميمن, حيدر شاه, سامي ميمن اور دیگر نے شرکت کی.