ہزار سال پرانی نظم شیئر ہر چینی کمپنی کو اربوں ڈالر کا نقصان

ویب ڈیسک

بیجنگ: کیا آپ یقین کریں گے کہ آج اطلاعات کے تیزرفتار دور میں ایک متنازعہ نظم شیئر کرانے سے اربوں ڈالر کی کمپنی کو خود اربوں ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ گیا؟

تفصیلات کے مطابق چین میں غذائی اشیا تقسیم کرنے والی مشہور کمپنی مائی توان کے سی ای او، وینگ چِنگ نے گیارہ سو سال قبل لکھی گئی ایک نظم چینی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی اور ایک دن بعد ڈیلیٹ کردی

لیکن تب تک بہت دیر ہوچکی تھی کیونکہ چینی حکومت نے اس نظم کو اپنے خلاف قرار دیا۔ اس کے بعد حکومت نے کمپنی کی بعض بے ضابطگیوں کا نوٹس لیا جو ایک نقصاندہ کریک ڈاؤن تھا

کمپنی کے خلاف چینی حکومت کے اقدامات کے باعث پیر کے روز کمپنی کے حصص 5.3 فیصد تک گر گئے اور اگلے روز یہ شرح 9 فیصد تک پہنچ گئی، اس طرح کمپنی کو کم سے کم ڈھائی ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے

وینگ نے اپنی پوسٹ چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم فین فاؤ پر پوسٹ کی تھی جو بعد میں ہٹادی گئی

اپنی صفائی میں ان کا کہنا تھا کہ وہ اس نظم سے ای کامرس صنعت کے درمیان سخت مسابقت اور خطرناک حریفوں کا حوالہ دے رہے تھے، ان کا نشانہ چینی سرکار بلکل نہیں تھی

واضح رہے کہ وینگ نے چند اشعار پر مبنی کلاسیکی نظم منتخب کی تھی جو چینی بادشاہ چِن شائی ہوانگ کے عہد میں کتابوں کو جلانے پر اس کی خاموشی کے ردِ عمل میں ایک گمنام شاعر نے لکھی تھی. چِن شائی شہنشاہ جدید اور متحدہ چین کے بانی بھی تصور کیا جاتا تھا لیکن وہ اپنی ذات میں بہت سخت اور آمرانہ مزاج کا حامل بھی تھا

اس نظم کو شیئر کرتے وقت وینگ یہ بھول گئے کہ چینی حکومت اس وقت بڑی کمپنیوں کی اجارہ داری اور من مانی پر سخت مؤقف اپنائے ہوئے ہے اور اس ضمن میں انٹرنیٹ سینسر شپ بھی عروج پر ہے

یاد رہے کہ اس سے قبل علی بابا کمپنی پر ضوابط کی خلاف ورزی پر دو ارب 80 کروڑ ڈالر کا جرمانہ بھی ہوچکا ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close