سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سندھ انڈیجنئس رائٹس الائنس پچھلے آٹھ سال سے بحریہ ٹاؤن سمیت مختلف زمین دشمن منصوبوں کے خلاف پر امن جدوجہد کرتی آ رہا ہے ـ ان آٹھ سالوں میں بحریہ ٹاؤن کء ہر قبضہ گیریت کے سامنے مقامی لوگوں کے ساتھ احتجاج اور مزاحمت میں شریک رہا ہے، اس دوران میں مقامی لوگوں پر تشدد ہوا، دہشت گردی کی جھوٹی ایف آئی آر کاٹی گئیں، لاٹھی چارج اور پولیس اور بحریہ ٹاؤن کے گارڈز کی فائرنگ کا بھی سامنا کیا مگر سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس نے کبھی بھی تشدد کا رستہ اختیار نہیں کیا ـ ہم پر امن اور عدم تشدد کے داعی ہیں اور ہم پرامن جہدوجہد کرتے رہیں گے
انہوں نے کہا کہ کل چھ جون کو جو کچھ ہوا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیںـ بحریہ ٹاؤن کی قبضہ گیریت اور سندھ کی زمینوں پر غیر قانونی ہاؤسنگ پراجیکٹس کے خلاف سندھ ایکشن کمیٹی کے اعلان پر پورے سندھ کے عوام نے یکجا ہو کر ان کے خلاف اپنا فیصلہ دے دیا کہ یہ ساری اسرائیل نما بستیاں سندھ کے عوام کو منظور نہیں ہیں
سندھ انڈیجنئس رائٹس الائنس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دھرنے میں اتنی بڑی تعداد میں لوگ دیکھ کر بحریہ ٹاؤن اور اس کے سرپرست بھوکلاہٹ کا شکار ہوئے اور اسی بھوکلاہٹ میں شرپسند بیجھ کر دھرنے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، جب جلسہ جاری تھا تو اسٹیج سے بار بار ان شرپسندوں کی طرف اشارہ کر کے کہا گیا یہ ہمارے ساتھ نہیں انہیں گرفتار کر لو، مگر نہ پولیس اور نہ ہی بحریہ کے گارڈز نے انہیں روکنے کی کوئی کوشش کی، حالانکہ یہ وہی پولیس اور بحریہ کے گارڈز تھے جنہوں نے ایک مہینے پہلے مقامی لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے کے لیئے نہ صرف مقامی لوگوں اور ان کی خواتین پر تشدد کیا بلکہ لاٹھی چارج اور فائرنگ بھی کرتے رہے اور کل ان کا یوں خاموش رہنا اس بات کی دلیل ہے کہ یہ جلاؤ گھیراؤ ایک خاص منصوبے کے تحت کیا گیا، یہ منصوبہ موجود دھرنے اور مقامی لوگوں کی جہدوجہد کو کاؤنٹر کرنے کے لیئے گیا
انہوں نے کہا کہ جیسا کہ سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کے رہنماؤں کو اسی بات کا خدشہ تھا کہ بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ حالات خراب کر کے اس کی ذمہ داری دھرنا منتظمین کے ساتھ سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس اور ان مقامی زمینداروں پرعائد کرے گی، جن کی زمینوں پر بحریہ ٹاؤن قبضہ کرنا چاہتا ہے، اس لیئے جیسے ہی تھوڑ پھوڑ شروع ہوئی تو سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کے رہنماؤں نے مقامی لوگوں کو وہاں سے نکال دیا اور خود بھی دھرنے سے چلے گئے.
دھرنے کے بعد جس طرح بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ خود کو مظلوم بنا کر پیش کر رہی ہے اور جو ایف آئی آر کاٹے جا رہے ہیں ان سے سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کے یہ خدشات سچ ثابت ہوئے ہیں.
آج تین ایف آئی آر سامنے آئی ہیں جن میں سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کے خالق جونیجو سمیت گل حسن کلمتی، جھانزیب کلمتی کے نام دیئے گئے ہیں ـ ان کے ساتھ ان زمینوں کے مالکوں کے نام بھی دیئے گئے جن کی زمینوں پر پچھلے مہینے بحریہ ٹاؤن نے قبضہ کرنے کی کوشش کی
انہوں نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ جیسے ہی تھوڑ پھوڑ کا عمل شروع ہوا گل حسن کلمتی، خالق جونیجو، جہانزیب کلمتی دھرنے سے اٹھ کر چلے گئے ـ ایف آئی آر میں ان کو نامزد کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ بحریہ ٹاؤن سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کی تحریک سے خوفزدہ ہے اور انہیں اس طرح جھوٹے ایف آئی آر میں نامزد کر کے جھکانا چاہتا ہے.
ترجمان کا کہنا تھا کہ انہی ایف آئی آر میں جن مقامی لوگوں کے نام دیئے گئے ہیں وہ اس دھرنے میں شامل ہی نہیں تھے اور جو شامل تھے وہ اس تھوڑ پھوڑ سے پہلے ہی وہاں سے چلے گئے تھے
ترجمان سندھ انڈیجنئس رائٹس الائنس نے کہا کہ جن مظلوم زمین کے مالکوں کو نامزد کیا گیا ہے ان میں جان شیر جوکھیو وہ ہیں جن پر پچھلے مہینے بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ نے تشدد کیا تھا جسے ہاسپٹل میں ایڈمٹ کرانا پڑا، جب جان شیر کی زخمی حالت میں تصویریں پورے سوشل میڈیا میں وائرل ہوئیں تو یہاں کے ایم پی اے اور ایم این اے نے صوبائی وزیر کے ساتھ ہاسپٹل جا کر زخمی جان شیر کی عیادت کی اور انصاف کا وعدہ کیا اور وہ انصاف انہیں آج اپنے خلاف کاٹی گیی دہشتگردی کی ایف آئی آر کی صورت میں ملا ہےـ جان شیر جوکھیو کا جرم یہ تھا کہ اس نے اپنی زمین پر بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ کو کام کرنے سے روکا جب اس نے مزاحمت کی اس پر تشدد کیا گیا
ترجمان نے کہا کہ مراد گبول جو کہ انڈیجینئس رائیٹس کے سرخیل فیض محمد گبول کے بیٹے ہیں مراد گبول بھی اپنے والد کی طرح بحریہ ٹاؤن کے خلاف قانونی اور سیاسی جنگ لڑ رہے ہیں. پچھلے مہینے ان کی زمینوں پر بھی قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی، مزاحمت پر مراد گبول پر تشدد کیا گیا اور انہیں تھانے میں بند کیا گیا. کل مراد گبول اس دھرنے میں شامل بھی نہیں تھا مگر اس کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ـ جرم صرف یہ کہ وہ اپنی زمینیں ملک ریاض کو دینے کے لیئے تیار نہیں.
سندھ انڈیجنئس رائٹس الائنس ترجمان کے مطابق پچھلے مہینے میں جب ملک ریاض نے جن زمینوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی ان میں کمال خان جوکھیو مرحوم کی زمینیں بھی شامل تھیں ـ جب بحریہ ٹاؤن کی مشینریز وہاں پہنچی تو کمال خان جوکھیو کے لواحقین، ان کی بیٹیاں اور بیٹے وہاں پہنچے اور ان مشینوں کا رستہ روکا ـ جس ویڈیو میں ایک خاتون بحریہ ٹاؤن کی مشینوں کے آگے کھڑی ہیں وہ کمال خان کی بیٹی ہیں ـ سندھ کی اس بہادر بیٹی نے جس جواں ہمتی اور بہادری سے اس وقت بحریہ ٹاؤن کے مشینوں کا مقابلہ کیا اس کی مثال جدید سندھ میں حقوق کی جنگ میں نیا باب ہے ـ اس دن ان کی ویڈیوز نے پورے سندھ کو ہلا رکھ دیا ـ سندھ کے شعور کو جھنجھوڑنے والی بہادر بہن کے بھائی کزن اور رشتہ دار منور جوکھیو، اورنگ زیب جوکھیو ، علی حسن جوکھیو اور اکرم جوکھیو آج کے اس ایف آئی آر میں نامزد کر دیئے گئے ہیں. ان کا قصور صرف یہ ہے کہ یہ بحریہ ٹاؤن کو اپنی زمینیں نہیں دینا چاہتے
ترجمان کا کہنا ہے کہ داد کریم بلوچ جن کی زمینوں پر پچھلے مہینے قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی اور مقامی افراد کی مزاحمت پر قبضے کے لیے آنے والی بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کو پیچھے ہٹنا پڑا، انہیں بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے، حالانکہ داد کریم کل دھرنے میں شامل بھی نہیں تھا
ترجمان نے کہا کہ یہ ہیں وہ حقائق جن کی بنیاد پر یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کل جو تھوڑ پھوڑ ہوئی ہے، جو جلاؤ گھیراؤ کیا گیا اس کا مقصد دھرنے کو سبوتاژ کرنے کے ساتھ سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کی پرامن جہدوجہد کو کاؤنٹر کرنے کے ساتھ یہاں کے مقامی لوگوں کو مجبور کرنا ہے، تاکہ وہ اپنی زمینیں کوڑیوں کے دام ملک ریاض کو بیچ دیں ـ اس سارے ڈرامے کا مقصد اس کے ساتھ ملک ریاض کو مظلوم بنا کر پیش کرنا بھی ہے ـ پچھلے کئی دنوں سے سندھ کے عوام نے سوشل میڈیا میں اور شاعر ادیبوں صحافیوں اور وکلا نے ملک ریاض کے خلاف لکھا ہے سندھ بھر میں ملک ریاض کے خلاف احتجاج ہوا اس کے اثرات کو زائل کرنے کے لیئے کل جو کچھ انہوں نے کرایا وہ ان کے مطابق ضروری تھا
ترجمان کا کہنا تھا کہ سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس ایسے ہتھکنڈوں سے اپنی پرامن جہدوجہد سے دست بردار نہیں ہوگی. ہم جس مسقتل مزاجی سے پچھلے آٹھ سالوں سے جہدوجہد کرتے آ رہے ہیں، اسی طرح جہدوجہد کرتے رہیں گے ـ ہم عدم تشدد کے داعی ہیں اور رہیں گے ـ
سندھ انڈیجینئس رائیٹس تمام جھوٹی ایف آئی آر کو رد کرتے ہوئے انہیں ختم کیئے جانے کا مطالبہ کرتی ہےـ سندھ انڈیجنئس رائٹس الائنس مطالبہ کرتی ہے کہ جنہوں نے لوٹ مار کی، جلاؤ گھیراؤ کیا ان کی نشان دہی کے لیئے ایک آزاد تحقیقاتی بورڈ تشکیل دے کر آزاد تحقیقات کر کے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے.