گل حسن کلمتی و دیگر آج انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے ، عدالت نے ان کی حفاظتی ضمانتیں منظور کر لیں
یاد رہے کہ 6 جون کو سندھ ایکشن کمیٹی نے بحریہ ٹاؤن کی طرف سے ملیر کے قدیمی گوٹھوں پر حملوں اور زمینوں پر ناجائز قبضے کےخلاف تاریخی دھرنا دیا تھا، جس میں سندھ بھر سے لاکھوں لوگ شریک تھے. دھرنے میں شرکاء کی اتنی بڑی تعداد سے بوکھلا کر ایک منصوبہ بندی کے تحت بدامنی پھیلا کر اس کا الزام سندھ انڈیجنئس رائٹس الائنس اور سندھ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں سمیت ہزاروں کارکنوں پر دھر دیا گیا اور ان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات قائم کردیے گئے
بحریہ ٹاؤن کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے داخل کیے گئے مقدمات کے سلسلے میں سندھ کے مایہ ناز محقق اور ادیب گل حسن کلمتی، فيض محمد گبول کے فرزند مراد گبول، دادکريم بلوچ، جانشير جوکھیو، منور کمال جوکھیو، کامريڈ جہانزيب کلمتی، اورنگزيب جوکھیو اور دیگر آج انسدادِ دہشت گردی عدالت میں اپنے وکلاء کے ساتھ پیش ہوئے. کورٹ نے سات دن کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی
سندھ انڈیجنئس رائٹس الائنس کے ترجمان نے سندھ کے ان وکلاء کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے لیگل ایڈ کمیٹی قائم کر کے گرفتار ہونے والوں کے مقدمات بلامعاوضہ لڑے
ترجمان کا کہنا تھا کہ وکلاء نے گرفتار شدگان کو آج عدالت میں پیشی کے بعد کھانا بھی کھلایا، کیونکہ پولیس کی جانب سے نہ صرف انہیں دو دنوں تک بھوکا رکھا گیا تھا بلکہ انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا. وکلاء نے اپنے موبائل فون سے ان کی گھر والوں سے بات بھی کروائی
اس موقعے پر کچھ وکلاء گرفتار ہونے والے ایک نوجوان کو کھانا کھانے کے لیے منتیں کرتے رہے لیکن وہ روتے ہوئے بتا رہا تھا کہ میں کیسے کھانا کھالوں، گھر پر میرے بچے بھوکے ہونگے. اس کا کہنا تھا کہ میں مزدوری کے لیے آیا ہوا تھا لیکن پولیس نے مجھے پکڑ کر دہشتگردی کے کیس میں بند کر دیا ہے، جب کہ میرے پاس موجود تین ہزار روپے بھی پولیس نے مجھ سے چھین لیے. اس نے جذباتی ہوتے ہوئے کہا کہ جج سے کہیں کہ مجھے گولی مار دے
سندھ انڈیجنئس رائٹس الائنس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 6 جون کے سندھ ایکشن کمیٹی کے پرامن دھرنے کو جس طرح ایک سازش کے تحت خراب کرنے کی کوشش کی گئی، اس کے بعد جس طرح گرفتاریاں اور ایف آئی آر درج کیئے گئے اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ جو کچھ ہوا اس میں ان قوتوں کا ہاتھ ہے جو ملک ریاض کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہیں جو بحریہ ٹاؤن کے سرپرست ہیں ـ کیونکہ اس سارے عمل سے زیادہ فائدہ بحریہ ٹاؤن اور اس کے مالک ملک ریاض کو ہو رہا ہے
انہوں نے کہا کہ سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس تشدد کے ہر عمل کی مذمت کرتی ہے مگر اس قسم کی سازش جس میں خود ہی آگ لگا کر الزام پرامن مظاہرین کے سر ڈالنا نا قابل قبول ہے، ایسی مکروہ سازش کے آڑ میں بےگناہ لوگوں پر دہشت گردی کے ایف آئی آر درج کرانا بےگناہ لوگوں کو گرفتار کرنا اس سے زیادہ قابل مذمت ہے
ترجمان نے کہا کہ ایف آئی آر مین تقریباً 12 ہزار افراد کو نامزد کیا گیا ہے، ایسا صرف اس لیے کیا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن جسے چاہے پولیس کے ہاتھوں اسے اٹھا کر غائب کروادے
انہوں نے کہا کہ سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس مطالبہ کرتی ہے کہ تمام بےگناہ افراد پر درج کرائے جانے والے ایف آئی آر ختم کیئے جائیں، صنعان قریشی سمیت تمام اسیروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے ـ