نئی دہلی : بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیریوں کے عزم و استقلال کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے اور بالآخر خصوصی حیثیت کی بحالی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے آل کشمیری پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے
تفصیلات کے مطابق بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ممکنہ طور پر مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے سمیت اہم مسائل کے حل کے لیے جمعرات کے روز تمام سیاسی جماعتوں کی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے وزیر داخلہ اور بی جے پی کے صدر امیت شا نے مشیر قومی سلامتی اجیت دوال سمیت اہم حکام سے ملاقات کی ہے
تیزی سے گرتی ہوئی عوامی مقبولیت کے باعث اگست 2019ع میں آرٹیکل 370 کی منسوخی میں پیش پیش وزیر داخلہ امیت شا اب مقبوضہ کشمیر کی بدلتی صورت حال پر سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں اور گزشتہ روز انہوں نے مشیر قومی سلامتی اور جموں و کشمیر کے گورنر کے ساتھ طویل ملاقاتیں بھی کی ہیں
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم مودی نے مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور فارق عبدﷲ کو کانفرنس میں شرکت کے لیے دعوت نامے بھیج دیئے ہیں، جس پر دونوں رہنماؤں نے دعوت نامے قبول یا مسترد کرنے کے حوالے سے اپنی جماعتوں کے اجلاس بھی طلب کرلیے ہیں
دوسری جانب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے نہیں بلکہ مقبوضہ کشمیر میں تعطل کی شکار سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے ہیں، جس کے لیے مودی سرکار اپنے سابق حلیفوں سے مشاورت کرنا چاہتی ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا
واضح رہے کہ اگست 2019ع میں مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے ریاست کو تین حصوں میں تقسیم کر دیا تھا اور کنٹرول مرکز کے حوالے کر دیا تھا، جب کہ کسی مزاحمت سے بچنے کے لیے پوری وادی میں کرفیو لگا کر اپنے حلیفوں سمیت تمام سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کردیا گیا تھا، جنہیں ایک سال بعد رہائی ملی تھی.