ملک کے دارالحکومت اسلام آباد میں بحریہ ٹاؤن کراچی کی طرف سے ملیر میں سندھ کی زمینوں اور گوٹھوں پر جبری قبضوں اور سندھ ایکشن کمیٹی کے مظاہرین پر تشدد کے خلاف ایک پرجوش احتجاجی مظاہرہ کیا گیا
مظاہرہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے کیا گیا، جس کا اہتمام سندھ پروگریسو سنگت اسلام آباد کی جانب سے کیا گیا تھا.
مظاہرے میں بچوں اور خواتین سمیت لوگوں کی بھاری تعداد شریک تھی، جو کافی پرجوش دکھائی دے رہے تھے.
ریلی کے شرکاء میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے، جنہوں نے بحریہ ٹاؤن کے مظالم کے خلاف بینر اور پوسٹر ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے اور بحریہ ٹاؤن کراچی کی جارحیت کے خلاف شدید نعرے بازی کر رہے تھے.
مظاہرے سے سندھ پروگریسو سنگت اور ایس یو پی کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بحریہ ٹاؤن جیسے منصوبے جدید کالونائزیشن کی ایک شکل ہیں، جس کے ذریعے سندھیوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں.
مقررین نے بحریہ ٹاؤن کی طرف سے بحریہ مخالف دھرنے پر تشدد اور شرکاء کے خلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنے اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دھرتی کے اصل وارثوں کے خلاف بحریہ ٹاؤن اور ریاست کا بے رحم گٹھ جوڑ قرار دیا.
مقررین کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردی کی جھوٹی ایف آئی آرز سے ڈر کر سندھ کی بقا اور سالمیت کی جنگ سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے.