لاہور بم دھماکا، تحقیقات کراچی تک، مبینہ ماسٹر مائنڈ کا گھر محمود آباد میں

نیوز ڈیسک

کراچی : پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں حافظ سعيد کی رہائش گاہ کے قریب ہونے والے بم دھماکے کی تحقیقات کا معاملہ کراچی تک پہنچ گیا ہے

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ  لاہور دھماکے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کے گھر کا پتہ لگا لیا گیا ہے اور مبینہ ماسٹر مائنڈ کا مزید رکارڈ بھی حاصل کرلیا ہے

ذرائع کے مطابق لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ پیٹرپال ڈیوڈ کے گھر محمود آباد میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھاپہ مارا اور گھر کی تلاشی کے دوران چند دستاویزات قبضے میں لیں، تاہم چھاپے کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی

پیٹرپال ڈیوڈ کے گھر والے چھاپے کے بعد گھر کو تالا لگا کر نامعلوم مقام پرمنتقل ہو گئے، انکے پڑوسی کے بیان کے مطابق ڈیوڈ کی بیوی اور بیٹا جمعہ کی صبح گھر کو تالہ لگا کر چلےگئے ہیں

ذرائع کے مطابق ڈیوڈ کا ایک بیٹا ڈینزل کچھ عرصے پہلے ڈانس پارٹی میں زخمی بھی ہواتھا، ڈینزل کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ وہ ڈانس پارٹیوں میں منشیات اور لڑکیاں فراہم کرتا تھا، ڈینزل ان دنوں بیرون ملک ہےجبکہ دوسرا بیٹا کیمنگ کراچی میں ہے

ابتدائی تحقیقات کے مطابق پیٹرپال ڈیوڈ بحرین میں اسکریپ اور ہوٹل کا کاروبار کرتاہے، ڈیوڈ نے اپنی فیملی کو سال 2010ع میں بحرین سے پاکستان منتقل کیا تھا اورڈیڑھ ماہ پہلے وہ بحرین سے کراچی پہنچا تھا۔ ڈیڑھ ماہ کےدوران ڈیوڈ نے تین بار لاہور کا دورہ کیا۔ تین بار لاہور جانے کے دوران وہ مجموعی طور پر ستائیس دن لاہور میں مقیم رہا، تحقیقاتی اداروں کو لاہور میں قیام کے دوران اس کے مختلف افراد سے رابطوں کے شواہد ملے ہیں

دوسری جانب سکیورٹی اداروں نے پاکستان آنے کےدوران ڈیوڈ کا امیگریشن ڈیٹا بھی حاصل کرلیا ہے۔ ریکارڈ میں ڈیوڈ کی پاکستان آمدورفت کی وڈیوز اور تصاویر شامل ہیں

تحقیقاتی اداروں کے مطابق پیٹر پال کےنام پر پاکستان میں دو موبائل سم رجسٹرڈ ہیں، ایک موبائل نمبر انیس اپریل 2014ع اور دوسرا 31 مئی 2015ع کو ایکٹو کروایا گیا

ڈیوڈ نے ڈرائیونگ لائسنس کراچی سے حاصل کیاتھا، 1984ع میں بنوائے گئے لائسنس کی 17 مئی 2026ع تک تجدید کرائی گئی۔ ڈیوڈ کا مبینہ شناختی کارڈ 22 اپریل 2029ع تک کار آمد ہے، جس پر اس کا عارضی اور مستقل پتہ محمود آباد کا درج ہے

کراچی پولیس چیف عمران یعقوب منہاس سے جب اس حوالے سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ چھاپے کے بارے میں ان کے علم میں کوئی بات نہیں ہے

ادہر لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دھماکے کے واقعے کے حوالے سے حساس اداروں نے ایک کار مکینک کو بھی حراست میں لے لیا ہے

ذرائع نے بتایا ہے کہ حراست میں لینے کے بعد مذکورہ کار مکینک کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے

گاڑی کو دھماکے کے مقام پر چھوڑ کر جانے والا دہشت گرد تاحال گرفتار نہیں ہو سکا ہے

واضح رہے کہ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے گھر کے قریب چند روز قبل بارود سے بھری گاڑی میں دھماکا کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں بچے سمیت تین افراد جاں بحق جبکہ چوبیس زخمی ہوئے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close