لاہور : یونس خان نے اپنے تازہ انٹرویو میں 2009ع میں ساتھی کھلاڑیوں کی جانب سے بغاوت کا ماسٹر مائنڈ شاہد آفریدی کو قرار دے دیا ہے
یاد رہے کہ 2009ع میں پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم میں بغاوت پھوٹ پڑی تھی اور اس وقت کھلاڑیوں نے یونس خان کی کپتانی میں نہ کھیلنے کا عزم کرتے ہوئے قرآن پر حلف اٹھایا تھا، شاہد آفریدی، شعیب ملک، مصباح الحق اور محمد یوسف پیش پیش تھے
اپنے تازہ انٹرویو میں یونس خان نے کہا کہ مجھے لگتا ہے یہ کپتانی حاصل کرنے کا معاملہ تھا، شاہد آفریدی نے خود تسلیم کیا کہ وہ یہ شکایت لے کر اس وقت کے چیئرمین پی سی بی اعجاز بٹ کے پاس گئے تھے، آل راؤنڈر کراچی سے فلائیٹ میں اسلام آباد گئے اور بات بھی کی تو شاید بغاوت کے ماسٹر مائنڈ بھی وہی ہوں گے، نجانے انھوں نے یہ بات کیوں کہی کہ شکایت ہے مگر یونس خان کو کپتانی سے نہیں ہٹانا چاہتے
انھوں نے کہا کہ جس نے بھی بات کی اس کا یہی کہنا تھا کہ یونس خان سخت مزاج ہیں، کرکٹرز ان کی کپتانی میں کھیلنا نہیں چاہتے، کسی نے خود یہ نہیں کہا کہ وہ کھیلنے کو تیار نہیں، سب دوسروں کی بات کرتے رہے۔