کراچی: سندھ میں اہم سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے اور پیپلز پارٹی کے خلاف ایک نیا سیاسی اتحاد بنانے پر اتفاق ہوا ہے
تفصیلات کے مطابق اہم سیاسی، مذہبی اور قوم پرست رہنماؤں کا ایک اجلاس لاڑکانہ میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) سندھ کے جنرل سیکریٹری راشد محمود سومرو کی میزبانی میں منعقد ہوا
سندھ کی حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف اتحاد کی پہلی مجلس کی میزبانی علامہ راشد سومرو، اور سابق سینیٹر صفدر عباسی نے کی. اس پہلے اجلاس میں دادو اور نوشہرو فیروز سمیت سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کی اہم اور زمہ دار سیاسی شخصیات نے شرکت کی
مولانا راشد محمود کے مطابق اجلاس میں سابق وزیراعظم و سابق چیئرمین سینٹ میاں محمد سومرو، سابق وفاقی وزیر غلام مرتضی جتوئی، سابق وزیراعلیٰ لیاقت علی جتوئی، سابق وزیراعلی سید غوث علی شاہ سمیت سابق گورنر ممتاز علی بھٹو کے فرزند امیر بخش بھٹو بھی شریک ہوئے
اس کے علاوہ سابق وفاقی و صوبائی وزیر سردار علی گوہر، سابق وفاقی وزیر ریلوے غوث بخش مہر، سابق صوبائی وزیر آغا تیمور پٹھان بھی اجلاس میں شریک تھے
شرکاء میں سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر ابراہیم جتوئی، بےنظیر بھٹو کی پولیٹیکل سیکرٹری ناہید خان، رکن صوبائی اسمبلی معظم علی عباسی، شہریار خان مہر، مسرور خان جتوئی، راجہ علی نواز مہر، سندھ کی بڑی قوم پرست جماعت کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو، ریاض حسین چانڈیو، ڈاکٹر قادر مگسی سمیت دیگر شامل تھے
اس کے علاوہ سردار مبین جتوئی، عادل خان انڑ، عبدالستار راجپر، علامہ ناصر سومرو، سائیں رکھیو میرانی سمیت دیگر نے بھی اجلاس میں شرکت کی
اعلامیے کے مطابق جسقم کے چیئرمین قوم پرست رہنما صنعان خان قریشی جیل میں ہونے کے باعث اجلاس میں شریک نا ہو سکے
اجلاس میں سندھ کو درپیش مشکلات، سندھ میں بڑھتی ہوئی غربت، کرپشن۔ افغانستان کی صورتحال پانی کی شدید ترین قلت کے امور پر مشاورت ہوئی
اجلاس میں شریک رہنماؤں نے سندھ کی زمینوں اور جزائر تھر کول کے معدنی وسائل کو بیچنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا
اس موقع پر تمام رہنماؤں نے صوبائی سطح پر لاڑکانہ عوامی اتحاد کے طرز پر غیر جماعتی اتحاد قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا
اجلاس میں پیپلزپارٹی کے خلاف قائم ہونے والے غیر جماعتی اتحاد کے بلدیاتی اور ائندہ کے انتخابات میں مشترکہ بھرپور حصہ لینے پر مشاورت کی گئی.