جرمنی کے دو مغربی صوبے رائن لینڈ پلاٹینیٹ اور نارتھ رائن ویسٹ فیلیا ان حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ہفتے کے روز سامنے آنے والے پولیس کے اندازوں کے مطابق تاحال ہلاک ہونے والے 133 افراد میں سے 90 کا تعلق نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے شہر کولون کے جنوب میں واقع ’ آہروائلر‘ ضلع سے تھا۔ پولیس نے کہا ہے کہ سینکڑوں افراد اب بھی لاپتہ ہیں.
واسنبرگ‘ نامی ایک قصبے سے قریب 700 رہائشیوں کو نکال لیا گیا۔ حکام کے مطابق اس قصبے میں ایک ڈیم ٹوٹ گیا ہے۔ گزشتہ کئی روز سے جرمنی کے دو صوبوں، رائن لینڈ پلاٹینیٹ اور نارتھ رائن ویسٹ فیلیا، میں مسلسل طوفانی بارش کی وجہ سے کئی علاقوں کے مکینوں کو بجلی اور مواصلات کے ذرائع کے منقطع ہو جانے کا سامنا ہے۔ سیلاب نے ہالینڈ اور بیلجیئم کے بھی کئی علاقوں کو متاثر کیا ہے.
دریں اثناء ہفتے کے روز وفاقی جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر اور صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے وزیر اعلیٰ آرمن لاشیٹ حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں۔ لاشیٹ کا تعلق حکمران جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین سی ڈی یو سے ہے۔ لاشیٹ ستمبر کے وفاقی پارلیمانی انتخابات میں چانسلرشپ کے ایک مضبوط امیدوار بھی ہیں۔ عام انتخابات میں اس بار سیلاب کی لائی ہوئی تباہی کے سبب ماحولیاتی تبدیلی کے موضوع کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہو سکتی ہے۔