اسلام آباد : سیاسی منظر نامے کی ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے، جو وزیر اعظم عمران خان کے مجوزہ دورۂ سندھ سے متعلق ہے. وزیر اعظم سندھ جا رہے ہیں اور سندھ کے مختلف اضلاع میں سیاسی جلسے کرنے کا اعلان کیا گیا ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے ان دنوں سندھ میں تشکیل پانے والے پیپلز پارٹی مخالف سیاسی قوتوں کے اتحاد بننے کے عمل پر نظریں جما رکھی ہیں، جس کا مقصد یہ ہے کہ آئندہ بلدیاتی الیکشن اور عام انتخابات میں پیپلز پارٹی مخالف سیاسی قوتوں کا اتحاد قائم کیا جائے گا.
پیپلزپارٹی سے مقابلے کے لیے نیا عوامی سیاسی اتحاد بنانے کا ابتدائی ہوم ورک مکمل کر لیا گیا ہے ، سیاسی تجزیہ نگار گزشتہ ہفتے پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ میں پیپلز پارٹی کی مخالف جماعتوں کی بیٹھک کے انعقاد کو سندھ کی سیاست میں ایک بڑی پیش قرار دے رہے ہیں. پہلی بار پی ٹی آئی اور جے یو آئی بھی پی پی پی مخالف اتحاد میں سیم پیج پر آگئیں ہیں. سابق سینیٹر صفدر عباسی کے مطابق پی پی پی مخالف سیاسی قوتوں کا اتحاد دس اضلاع میں قائم کیا گیا ہے. لاڑکانہ اجلاس میں جے یو آئی اور تحریک انصاف کے رہنما ایک ساتھ مل گئے ہیں ، جے یو آئی رہنما راشد سومرو ، ڈاکٹر صفدر عباسی اور وفاقی وزیر محمد میاں سومرو سندھ میں پی پی پی مخالف سیاسی اتحاد کے سرخیل قرار پائے ہیں.
سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سندھ کی سیاست کروٹ بدل رہی ہے ، جس کے اثرات ملکی سیاست پر بھی مرتب ہوں گے اور پھر یہ اتحاد صرف سندھ تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اسکی وسعت سیاسی منظر نامے کو نیا رخ دے گی ۔
وزیراعظم عمران خان نے اگست سے سندھ میں سیاسی جلسے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے جلسے سندھ کے مختلف اضلاع میں ہوں گے اور ان میں بڑی شخصیات تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کریں گی
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی مخالف سیاسی قوتوں سے ملاقاتیں اور انہیں ساتھ ملانا بھی سندھ پلان کا حصہ ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے سندھ کے حوالے سے عید کے بعد ایک اور اجلاس بلایا ہے، جس میں سندھ پلان کو حتمی شکل دی جائے گی، جب کہ اسی اجلاس میں سندھ ایڈوائزری کمیٹی کے نام بھی فائنل ہوں گے
ذرائع کے مطابق وفاق کے منصوبوں کی تکمیل میں حائل رکاوٹوں پر اہم فیصلے بھی عید کے بعد ہوں گے جب کہ مبینہ کرپشن میں ملوث یا سیاسی آلہ کار بننے والے بیوروکریٹس کے خلاف کارروائی پر مشاورت بھی ہوگی.