کراچی : محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی کے شہریوں کو عید قرباں کے تین روز کے دوران موسم خوش گوار رہنے اور چوتھے روز سے بارش ہونے کی نوید سنا دی گئی ہے
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کا موسم تین روز کے دوران مکمل اور کبھی جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے، عید الاضحٰی کے دوران ہلکی بارش اور بوندا باندی کا بھی امکان موجود رہے گا۔
سندھ کے دارالحکومت میں عید کے تینوں دنوں میں جنوب مغرب کی سمت سے معمول سے تیز سمندری ہوائیں چل سکتی ہیں، جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 سے 34 ڈگری کے درمیان رہنے کا امکان ہے
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ21 جولائی بروز عیدالاضحی خلیجِ بنگال میں مون سون کی نئے ہوا کے کم دباو بننے کا امکان ہے، 23 جولائی سے نئے مون سون کے سلسلے کے اثرات سندھ کا رخ کریں گے
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 23 سے 25 جولائی کے درمیان تھر پارکر، عمر کوٹ اور سانگھڑ میں بارش کا امکان ہے، جبکہ میر پور خاص میں گرج چمک اور تیز ہواوں کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔ 24 تا 26 جولائی کراچی، حیدر آباد، بدین، ٹھٹہ، شہید بے نظیر آباد، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، کشمور، گھوٹکی، خیر پور، دادو، جامشورو، ٹنڈو الہ یار اور قمبر شہداد کوٹ میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے
غیر سرکاری موسمیاتی اداروں کے مطابق خلیج بنگال میں موجود ہوا کا کم دباؤ بدستور شدت اختیار کررہا ہے جس کی وجہ سازگار کنڈیشن کا ہونا ہے۔ اگلے 24 گھنٹوں میں یہ مزید شدت اختیار کرکے مغرب کی جانب بڑھنا شروع ہوگا
23 جولائی کو اسی ہوا کے کم دباؤ کے زیر اثر ایک اور کمزور شدت کا ہوا کا کم دباؤ بھارتی گجرات پر بے گا جو اس ہوا کے کم دباٶ سے جڑ جائے گا، جس کے سبب عید الاضحیٰ کے تیسرے روز بروز جمعہ سے سندھ میں بارشوں کا آغاز ہوجائے گا۔کراچی میں بھی جمعہ کو بارش کے امکانات ہیں
دوسری جانب عید کے پہلے روز سکھر سمیت سندھ کے کئی شہروں میں آندھی کے ساتھ بارش ہوئی، دن بھر درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کے بعد بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا
جبکہ صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں ہونے والی طوفانی بارش کے نتیجے میں پیش آنے والے مختلف حادثات میں ایک خاتون جاں بحق جبکہ کم از کم دس افراد زخمی ہو گئے
ریسکیو ذرائع کے مطابق بارش کے باعث تین مکانات کی چھتیں گر گئیں۔
بارش کے باعث درخت گرنے سے مختلف مقامات پر بجلی کی تاریں ٹوٹ گئیں۔
ترجمان سیپکو کے مطابق طوفانی بارش کے نتیجے میں 60 فیڈرز ٹرپ ہوئے جن میں سے 9 کی بجلی بحال کی جا چکی ہے.