اسلام آباد : صدر عارف علوی کی ہدایت پر تھر میں ہندو شہری کو مذہبی طور پر ہراساں کرنے کے واقعہ کے ذمے دار شخص عبد السلام ابو دؤاد کو سندھ پولیس نے گرفتار کر لیا ہے
صدر عارف علوی نے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری وزارت داخلہ اور آئی جی سندھ کو قانونی کارروائی کی ہدایت کی تھی
تفصیلات کے مطابق تھرکول کے ملازم کی جانب سے ہندو نوجوان پر تشدد اور مذہبی طور پر ہراساں کرنے پر پولیس نے ملزم عبدالسلام ابو دائود کو کھوسکی سے گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ملزم کی مکیش بھیل نامی ہندو نوجوان پر تشدد اور زبردستی ہندو مذہب کے خلاف نعرے لگوانے کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی
مٹھی پولیس نے منگل کو ملزم عبدالسلام ابودائود کو کھوسکی سے گرفتار کرکے مٹھی تھانے منتقل کر دیا ہے۔ مٹھی پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر نمبر 71/2021 کے مطابق ملزم عبدالسلام ابو دائود نے مٹھی کے قریب ایک ہندو لڑکے مکیش بھیل پر بے جا تشدد کیا اور پھر ہندو مذہب کے خلاف ناصرف مغلظات بکیں بلکہ ہندو لڑکے سے زبردستی اس کے مذہب کے خلاف نعرے بھی لگوائے، ملزم کی اس حرکت کی وجہ سے ہندو مذہب کے پیروکاروں کی ناصرف دل آزاری ہوئی بلکہ علاقے میں غم و غصے کی لہر بھی پائی جاتی ہے
یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر مذکورہ واقعے کی وڈیو وائرل ہوئی تھی، جس کی بنیاد پر سرکار کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
گرفتار ملزم عبدالسلام ابو دائود کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ وہ تھرکول کمپنی میں ملازم ہے۔ بعض افراد کا کہنا ہے کہ ملزم نجی ٹھیکیدار کا ملازم ہے، البتہ گرفتار ملزم کا تعلق پنجاب کے علاقے رحیم یار خان سے ہے۔ ملزم نے سوشل میڈیا اکائونٹ پر اس سے قبل بھی ہندو مذہب کے خلاف وڈیوز اپ لوڈ کر رکھی ہیں
صدر عارف علوی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے واقعات ملک کی بدنامی کا باعث بن سکتے ہیں، اقلیتوں کے ساتھ زیادتی اسلام کی روح کے منافی ، آئین ِپاکستان کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ آئین پاکستان اقلیتوں کے حقوق، مذہبی آزادی کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے، اقلیتوں کو تمام حقوق حاصل ہیں
دوسری جانب سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کے مطابق اس قسم کی وڈیو وائرل ہونے کے بعد سندھ حکومت نے فوری نوٹس لیا، ملزم کی گرفتاری کا حکم دیا اور ملزم گرفتار ہوا، جس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی.