شیاؤمی نے اپریل سے جون 2021 کی سہ ماہی کے دوران پہلی بار دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور ایپل کو تیسرے نمبر پر دھکیل دیا تھا، لیکن اب پہلی بار اس نے حیران کن طور پر سام سنگ کو پیچھے چھوڑ کر نمبر ون ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے
ریسرچ کمپنی کاؤنٹر پوائنٹ کی تازہ رپورٹ کے مطابق جون 2021 کے دوران شیاؤمی نے سام سنگ اور ایپل سے زیادہ اسمارٹ فونز فروخت کیے
جون میں کمپنی نے مئی 2021ع کے مقابلے میں 26 فیصد زیادہ اسمارٹ فون فروخت کیے اور دنیا بھر میں فون مارکیٹ میں اس کا شیئر 17.1 فیصد رہا
جب کہ سام سنگ اور ایپل اس عرصے میں بالترتیب 15.7 فیصد اور 14.3 فیصد کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے
تاہم رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ شیاؤمی کی یہ برتری عارضی ہوسکتی ہے کیونکہ ویت نام میں کورونا وائرس کی نئی وبا کے باعث جون میں سام سنگ فونز کی پروڈخشن متاثر ہوئی، جس سے اس کے دستیاب فونز کی تعداد میں کمی آئی۔
واضح رہے کہ سام سنگ نے بھی دوسری سہ ماہی کی آمدنی رپورٹ میں ویت نام میں لاک ڈاؤن کے باعث پروڈکشن میں مسائل کے بارے میں بتاتے ہوئے توقع ظاہر کی تھی کہ صورتحال جلد معمول پر آجائے گی
رپورٹ کے مطابق امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ہواوے فونز کی فروخت متاثر ہونے کے بعد سے شیاؤمی کی جانب سے اس خلا کو بھرنے کے لیے جارحانہ کوششیں کی گئیں، یہی وجہ ہے کہ شیاؤمی چین، یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریق میں ہواوے کی جگہ لے رہی ہے۔ یہ وہ مارکیٹس ہیں جہاں ہواوے فونز بہت زیادہ فروخت ہوتے تھے
درحقیقت کچھ دن پہلے ایک اور کمپنی اسٹرٹیجی اینالیٹکس نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ شیاؤمی اپریل سے جون کے دوران سب سے زیادہ فونز فروخت کرنے والی کمپنی رہی، جس کا مارکیٹ شیئر 25 فیصد رہا
شیاؤمی کے زیادہ تر فونز کم آمدنی یا متوسط طبقے کو مدنظر رکھ کر متعارف کرائے جاتے ہیں مگر اب چینی کمپنی فلیگ شپ فونز میں بھی اپنا شیئر بڑھانا چاہتی ہے، جس پر ابھی سام سنگ اور ایپل کی بالادستی ہے
اسی حکمت عملی کے تحت شیاؤمی نے 2021ع میں می الیون الٹرا اسمارٹ فون متعارف کرایا جس کی قیمت 5999 یوآن ہے جبکہ اس کا پہلا فولڈ ایبل فون 9999 یوآن کا ہے