کراچی : مسابقتی کمیشن نے سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دودھ کی سرکاری نرخ سے زائد میں فروخت کر کے سندھ کے دارالحکومت کراچی سے سالانہ 47 ارب روپے ناجائز منافع کمایا جاتا ہے
تفصیلات کے مطابق دودھ کی سرکاری نرخ سے زائد پر فروخت کے حوالے سے مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے انکوائری رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈیری فارمر ایسوسی ایشنز دودھ کی من پسند قیمتوں کو طے کرنے میں ملوث ہیں
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دودھ کی سرکاری نرخ سے زائد پر فروخت کی وجہ سے صارفین کو روزانہ پچاس لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑرہا ہے، اس طرح شہریوں سے سالانہ 47 ارب روپے ناجائز منافع کمایا جاتا ہے۔ سرکاری نرخ 94 روپے پر دودھ کی قیمت یقینی بنائی جائے
واضح رہے کہ صوبائی دارالحکومت میں دودھ کے سرکاری نرخ 94 روپے فی لیٹر مقرر ہیں، لیکن شہر بھر میں دودھ 130 روپے فی لیٹر میں فروخت ہورہا ہے.