کابل: طالبان رہنما عبدالحق حماد نے کہا ہے کہ پہلے چور حاکم تھے اب وطن کے اصل مالک آ گئے ہیں، طالبان کے فوجی کمیشن کے سربراہ مولوی محمد یعقوب کی بات طالبان کے لیے حرف آخر ہے۔
افغان میڈیا کو انٹرویو میں طالبان رہنما عبدالحق حماد نے کہا کہ تمام صوبوں کے سقوط میں پچاس سے زائد افراد نہیں مارے گئے، عوام کی حمایت نہ ہوتی تو صورتِ حال اتنے بہتر طریقے سے کنٹرول نہ ہوتی
انہوں نے کہا کہ فساد افغانستان کے سربراہ نے شروع کیا جو چار گاڑیوں میں ڈالر بھر کر بھاگا، طے ہوا تھا کہ اشرف غنی ٹیم کے ہمراہ اختیارات طالبان قیادت کے حوالے کریں گے
مولوی عبدالحق کا کہنا ہے کہ طے یہ پایا تھا کہ اشرف غنی کا استعفیٰ قطر جاتا اور وہاں منظور کیا جاتا جس کے بعد نئے نظام پر اتفاق ہوتا، بہتر طریقے سے طالبان قیادت کو افغانستان میں آنا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عملی طور پر اشرف غنی نے اپنی ٹیم اور قوم کے ساتھ خیانت کی، طالبان آج تمام افغانستان پر حاکم ہیں، متفقہ نظام کے لیے مذاکرات جاری ہیں
عبدالحق حماد کا یہ بھی کہنا ہے کہ بیس سال میں پہلی بار دو راتوں میں کسی افغان کو قتل نہیں کیا گیا، چالیس سال سے زیادہ تکلیف کسی قوم پر نہیں آئی اور افغانستان کے چالیس سال ہو چکے ہیں
دوسری جانب طالبان کے کنٹرول کے دو روز بعد افغانستان کے دارالحکومت کابل کی سڑکوں پر معمولات بحال ہونے لگے ہیں
افغان طالبان نے تمام سرکاری افسران کے لیے عام معافی کا اعلان کر دیا ہے، طالبان کی جانب سے سرکاری افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ دوبارہ اپنی ذمے داریاں سنبھال لیں
طالبان کے بیان میں یہ بھی کہنا ہے کہ سب کے لیے عام معافی کا اعلان کیا گیا ہے، تمام افغان بھرپور اعتماد کے ساتھ اپنی معمول کی زندگی کی جانب لوٹ آئیں
امریکی سفارت خانے اور مختلف وزارتوں سمیت تمام اہم سرکاری عمارتوں کی حفاظت بھی طالبان کر رہے ہیں. جبکہ طالبان کابل کے تھیم پارک میں ڈوجنگ کار سے بھی لطف اندوز ہوتے رہے
افغان ٹریفک پولیس کے اہلکاروں نے ذمے داریاں سنبھال لی ہیں، سڑکوں پر رش آہستہ آہستہ بڑھنے لگا ہے، مزید دکانیں بھی کھل گئیں ہیں
افغان میڈیا کے مطابق کابل میں محرم الحرام کے جلوس اور مجالس کا اہتمام بھی کیا جا رہا ہے
عالمی میڈیا اور مقامی صحافیوں کی طرف سے کابل کی صورتِ حال کی لمحہ بہ لمحہ رپورٹنگ جاری ہے
سی این این کی خاتون رپورٹر نے حجاب میں رپورٹنگ کی جس کی وڈیوز اور تصاویر وائرل ہو گئیں
افغان نیوز چینل طلوع کے ہیڈ آف نیوز مراقہ پوپل کے مطابق خاتون اینکر نے طالبان میڈیا ٹیم کے رکن کا انٹرویو کیا
افغانستان کے ٹی وی چینل طلوع نیوز نے خواتین اینکرز اور رپورٹرز کے ساتھ اپنی نشریات بحال کردی ہیں
کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد اتوار سے زیادہ تر چینلز نے خواتین اینکرز اور رپورٹرز کو ٹی وی اسکرینوں سے ہٹا دیا تھا، اب افغان نیوز چینل کے سربراہ نے سوشل میڈیا پر لکھا ہے کہ چینل نے خواتین اینکرز کی ساتھ اپنی نشریات بحال کردی ہیں
نیوز چینل پر ایک خاتون اینکر نے طالبان کی میڈیا ٹیم کے نمائندے کا انٹرویو بھی لیا ہے، جبکہ خواتین کابل کی سڑکوں پر رپورٹنگ کرتے ہوئے بھی نظر آ رہی ہیں
ادہر افغان میڈیا نے خبر دی ہے کہ افغانستان میں طالبان کے شریک بانی اور ملا محمد عمر کے نائب عبدالغنی برادر اخوند افغانستان کے لیے روانہ ہو چکے ہیں، ملا عبدالغنی برادر کو افغانستان میں اہم ذمہ داری سونپے جانے کاامکان ہے۔
ملا برادر سینئر طالبان رہنماؤں کے ہمراہ افغانستان پہنچ رہے ہیں، افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ملا برادر پہلے قندھار اور پھر کابل جائیں گے، نیز ملا برادر تقریباً بیس سال کے بعد افغانستان جا رہے ہیں.
واضح رہے کہ افغانستان میں نئی حکومت بنانے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں، بتایا جا رہا ہے کہ اہم مشاورت کے لیے ملا برادر قطر سے کابل روانہ ہوئے ہیں
افغانستان روانگی سے قبل ملا برادر نے قطری وزیر خارجہ سے ملاقات کی، ملاقات دوحہ میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر میں ہوئی، افغان ٹی وی کے مطابق ملاقات میں افغانستان کی سیاسی ،سیکیورٹی پیش رفت پر تبادلہ خیال ہوا.
یہ بھی پڑھئیے: